• news

حکومتی نااہلی سے تعمیراتی اور ٹیکسٹائل سیکٹر بحرانوں کا شکار ہیں: لیاقت بلوچ 

لاہور (خصوصی نامہ نگار)نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ تعمیراتی اور ٹیکسٹائل سیکٹر حکومتی نااہلی، بدانتظامی کی وجہ سے بڑے بحرانوں کا شکار ہیں۔ پیداواری لاگت بڑھ گئی ہے، حکومتی پالیسی، اقدامات اور ٹیکسیشن ابہام نے بے یقینی پیدا کردی ہے۔ حکومتی نااہلی کی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس بندش کی وجہ سے برآمدات کا ہدف اربوں ڈالر متاثر ہوگیا ہے۔ حکومتی دعویٰ پر بڑی سرمایہ کاری ہوگئی، لیکن آر ایل این جی کارگو  منگوانے میں تاخیر اورمہنگے سودے نے تباہی مچادی ہے۔ حکومتی نااہلی اور اندرونی کشمکش عوام اور ملکی معیشت کے لیے وبال جان بن گئی ہے۔ اقتصادی نظام کے تمام سیکٹرز عملاً وزیر اعظم عمران خان سے مایوس ہوگئے ہیں۔ اور یہ تاثر گہرا ہوچکا ہے کہ حکومت نااہل، ناکام ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ریاست مدینہ نظام کی دعویدار حکومت کے اسلامی نظریاتی، قرآن و سنت کی بنیادوں سے ہی انکاری ہورہی ہے۔ وزیراعظم اپنی تقاریر میں پاکستان کو اسلامی، فلاحی، قائد اور علامہ اقبال کی فکر کے مطابق ریاست مدینہ کے اعلانات کررہے ہیں۔ حکومت کے مرکزی ترجمان، وفاقی وزیراطلاعات سیکولر ریاست بنانے کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔ سماجی، اقتصادی، معاشرتی، تہذیبی بحران پیدا کرکے پاکستان کے اسلامی دینی وجود سے ہی انکار کیا جارہا ہے۔ یہ بڑا فتنہ ملک میں نئی انتہا پسندی اور شدت کوجنم دے گا۔ وزیراعظم عمران خان وزیر اطلاعات کے غیرآئینی اور غیر حقیقت پسندانہ مو قف کی وضاحت کریں، قوم سے معافی مانگیں اور اپنی کابینہ میں سے دوقومی نظریہ کی دشمن سیکولر کالی بھیڑوں کو نکال دیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ 75 سال بعد بھی دو قومی نظریہ حقیقت اور سب سے بڑا سچ ہے۔ بھارت کا سیکولر وجود بے نقاب ہوگیا ہے۔ ہندو بنیاد پرستی کا رنگ بھارت پر غلبہ پاچکا ہے۔ بھارت کو مہاہندو ریاست بنایا جارہا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کی زندگیوں، عبادت گاہوں اور اسلامی تہذیبی ماحول کو یکسر مٹایا جارہا ہے۔ پاکستان میں سیکولرازم کے پرچارک، بھارتی آر ایس ایس اور بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔ اسلامی، مستحکم اور خوشحال پاکستان ہی کٹر ہندو ریاست بھارت کا مقابلہ کرسکتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن