قومی اسمبلی: علی گوہر خان کی ڈپٹی سپیکر کو تحریک عدم اعتماد کی دھمکی
حکومت قومی اسمبلی کے اجلاس آخر کار کورم پورا کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ اپوزیشن کا کورم کی نشاندہی کے ذریعے اجلاس ملتوی کر انے کا حربہ ناکام ہو گیا۔ اجلاس کے آغاز میں ہی اپوزیشن ارکان نے منی بجٹ کے خلاف نکتہ اعتراض پر بحث کی اورمنی بجٹ اور سٹیٹ بنک کی خودمختاری سے متعلق بلز کو عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے ملکی معاشی خود مختاری سرنڈر کرنے کے مترادف قرار دیا۔ خواجہ آصف نے اسے سقوط ڈھاکہ سے بڑا سرنڈر کہا اور بولے! سٹیٹ بنک کے گورنر کے روپ میں وائسرائے آچکا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی علی گوہر خان نے ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کو تحریک عدم اعتماد لانے کی دھمکی دے ڈالی بولے! ڈپٹی سپیکر صاحب! میں اکثر ضمنی سوال کے لئے درخواست کرتا ہوں تو آپ میرا نام دیکھ کر دوسری طرف منہ کر لیتے ہیں۔ تھوڑی سی محبت بڑھائیں ورنہ تحریک عدم اعتماد پھر بھی آسکتی ہے۔ ادھر سینٹ کے اجلاس میں اپوزیشن نے نیشنل سکیورٹی پالیسی ایوان میں پیش نہ کرنے پر ایوان سے علامتی واک آوٹ کیا۔ اپوزیشن نے چئیرمین سینٹ کے ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے چینی چور،آٹا چور، گونیازی گو کے نعرے لگائے تو حکومتی سینیٹرز بھی پیچھے نہ رہے انہوں نے سارے چور کے نعرے لگائے۔