فواد چودھری کا بیان قائداعظم ؒکی توہین کے مترادف ہے: ساجد میر
لاہور (خصوصی رپورٹر) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر ساجد میر نے کہا ہے فواد چوہدری کا بیان قائد اعظمؒ کی توہین کے مترادف ہے۔ اگر فواد چوہدری کے بقول قائد اعظمؒ پاکستان کو مذہبی ریاست نہیں بنانا چاہتے تھے تو پھر بنیادی سوال پیدا ہوتا ہے کہ ریاست مدینہ کا نام سب سے پہلے قائد اعظمؒ نے کیوں استعمال کیا تھا، تو کیا یہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے تھا؟ اور اگر قائد اعظم نے بھی ووٹ حاصل کرنے کے لیے مذہب کا نام استعمال کیا ہے تو آپ قائد اعظم کے بارے میں کیا تاثر دینا چاہتے ہیں؟۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا قائد اعظم کی وہ تقریریں سیاسی ووٹ لینے کے لیے کی تھیں؟ جس میں وہ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں؟ یہ قائد اعظم کی توہین نہیں تو اور کیا ہے؟۔ میرے نزدیک یہ بیان قائد اعظم کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ اپنے ٹوئٹر بیان میں پروفیسر ساجد میر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں پسپائی‘ رسوائی اور جگ ہنسائی کا باعث بننے والے وزراء کا ایک ریوڑ ہے جن کا کام ہی صبح شام تماشا اور سرکس لگائے رکھنا ہے، جنہیں دین کا پتہ ہے اور نہ اپنی تاریخ کا۔ ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کو چاہیے کہ وزیر اعظم عمران خاں کو ریاست مدینہ کا نام استعمال کرنے سے منع کریں اور کہیں کہ وہ قائد اعظم کے ویژن کے برعکس مدینہ کی ریاست کی بات کرتے ہیں۔