پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی مدت ختم‘ نمائندے ہوتے تو مہنگائی کچھ کم ہوتی: حمزہ
ملتان (خبر نگار خصوصی) پنجاب بھر میں بلدیاتی اداروں کی مدت گزشتہ روز ختم ہو گئی۔ 5 دسمبر 2015 کو ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں یہ بلدیاتی نمائندے منتخب ہوئے تھے ،پی ٹی آئی حکومت نے 2018 میں غیر فعال کردیا تھا، 2021 میں سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو بحال کر دیا لیکن نمائندے تقریباً 70 دن قانونی طور بحال جبکہ عملی طور پر غیر فعال رہے ۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے بلدیاتی نمائندوں کی مدت ختم ہونے پر پیغام میں کہا کہ پنجاب کے 58 ہزار بلدیاتی نمائندوں کی مدت ختم ہو رہی ہے۔ مسلم لیگ ن نے پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ان نمائندوں کے جائز آئینی حقوق کی بھرپور جنگ لڑی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود 7 ماہ تک بلدیاتی نمایندوں کو بحال کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا جاتا رہا۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جز وقتی مفاد اور چھوٹے سیاسی فائدے کے لئے عوام کا بیڑا غرق کر دیا اور جمہوریت کے اہم درجے کی راہ میں روڑے اٹکائے۔ حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ بلدیاتی ادارے موجود ہوتے تو گورننس کے فقدان پر بھی بند باندھا جا سکتا تھا اور مہنگائی بھی ایک حد تک کنٹرول ہوتی۔