حکومت کیلئے اپوزیشن کے بغیر قومی اسمبلی کی کارروائی چلانا مشکل
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کیلئے اپوزیشن کے تعاون کے بغیر قومی اسمبلی کے ایوان کی کارروائی جاری رکھنا مشکل ہو گیا اور گزشتہ اجلاسوں کی طرح قومی اسمبلی کا انتالیسواں اجلاس بھی ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کو حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کورم پورا نہ کر سکنے کی وجہ سے بغیر کارروائی کے ملتوی کرنا پڑا۔ جمعرات کو بھی سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو اس وجہ سے ملتوی کرنا پڑا تھا کیونکہ اپوزیشن کی جانب سے مسلسل کورم کورم کی آوازیں بلند ہو رہی تھیں۔ اس وقت وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ایوان کو اپوزیشن کے الزامات کا جواب دینے کی کوشش کر رہے تھے کہ اس دوران کورم کی نشاندہی پر سپیکر نے اجلاس اگلے روز تک ملتوی کر دیا تھا۔ قومی اسمبلی میں حکومت مسلسل کورم پورا کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔ جمعہ کو بھی قومی اسمبلی کا اجلاس طے شدہ وقت گیارہ بجے کی بجائے پینتیس منٹ کی تاخیر سے 11:35 پر ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی زیرصدارت شروع ہوا اور شروع ہوتے ہی ختم بھی ہو گیا۔ اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق وقفہ سوالات کے بعد معمول کی کارروائی چلنا تھی تاہم رکن قومی اسمبلی عندلیب عباس کی والدہ کی روح کے ایصال ثواب کے لئے دعا کروائی اور وقفہ سوالات شروع کرنا چاہا لیکن اپوزیشن کی جانب سے کورم کورم کی آوازیں لگانے پر کسی بھی رکن کو مائیک دیئے بغیر اجلاس غیرمیعنہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔