• news

آئی ایم ایف سختی سے دیکھ رہا ، کئی چیزوں کا کرنا مجبوری ہے : وزیر خزانہ 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ سٹیٹ بنک کے حوالے سے بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔ کوشش کریں گے منظور کرالیا جائے۔ آئی ایم ایف سے کہہ سکیں گے پراسس آگے بڑھ چکا ہے۔ دالیں، کوئلہ، تیل و دیگر چیزوں کی قیمتیں پوری دنیا میں بڑھی ہیں۔ سٹیٹ بنک کا ایکٹ سینٹ کو بھی منظور کرنا ہے جس میں تھوڑا وقت لگے گا۔ میں نے کہا کہ 12 تاریخ رکھیں ہم کوشش کریں گے بل منظور کرا لیں۔ آئی ایم ایف نے کہا بالکل ٹھیک ہے۔ آئی ایم ایف کی 12، 15 یا 18 جنوری کو میٹنگ ہونی ہے تو منظور ہو جائے گا۔ کابینہ میں منظوری کے دوران اتحادی ہمارے ساتھ تھے۔ ٹیکس کا نظام سدھارنا ہے‘ سادہ کرنا ہے۔ کئی چیزیں ہمیں مجبوراً کرنا پڑ رہی ہیں۔ آئی ایم ایف نے 700 ارب کی چیزیں کہیں۔ میں 343 ارب پر لے آیا۔ اس بار آئی ایم ایف ہمیں بہت سختی سے دیکھ رہا ہے۔ ترک صدر اردگان کا ماڈل دیکھیں گے کہ یہاں اس کی کیا گنجائش ہے۔ پٹرولیم لیوی آئی ایم ایف کے کہنے پر لگائی۔ میں نے تو پٹرولیم پروڈکٹس پر سیلز ٹیکس صفر کر دیا تھا۔ میں کیا پٹرولیم لیوی لگانے دیتا‘ بالکل نہ کرنے دیتا۔ مجبوری میں کیا۔ آئی ایم ایف کا رویہ ہمارے ساتھ سخت تھا۔ پچھلے مارچ  میں ان سے پیسے لے چکے ہیں کہ یہ ہم کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن