کرک: 200 بھارتی ہندو یاتریوں کی پرم ہنس کی سمادھی پر حاضری
کرک (آئی این پی) پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں ہندوؤں کے ایک مذہبی پیشوا کی سمادھی کے دورے پر آئے بھارتی یاتریوں نے کہا ہے کہ ان کو بے حد خوشی اور سکون ملا ہے۔ خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں ہندوں کے مذہبی پیشوا بابا پرم ہنس مہاراج کی سمادھی ہے۔ بابا پرم ہنس مہاراج 1901 میں بِہار سے کرک آئے تھے جہاں ان کا انتقال 1919 ء میں ہوا تھا۔دو سو بھارتی یاتری سمادھی کی زیارت کے لیے کرک پہنچے۔ انڈین یاتری ورونہ ملہوترہ مذہبی رسومات میں شرکت کے لیے نئی دہلی سے آئی ہیں، نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خوش نصیب ہیں کہ ان کو یہاں آنے کا موقع ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے وہ جنت میں آگئی ہوں۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی خوشی بیان نہیں کر سکتی۔ ان سب کا شکریہ جن کی وجہ سے یہاں آنا ممکن ہوا اور ان کا خاص شکریہ جن کی وجہ سے یہ مندر بن سکا۔ ایک اور یاتری ایشور داس نے بتایا کہ ان کو سمادھی پہنچ کر دلی خوشی ہوئی۔ پاکستان قومی اسمبلی کے رکن ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے انڈین یاتریوں کا استقبال کیا تھا۔ ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی پولیس نے یاتریوں کو بہترین سکیورٹی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی سیاحت سے لوگ ایک دوسرے سے ملیں گے۔ خیبر پختونخوا کے ہندوؤں کے نمائندے اور مذہبی سکالر ہارون سرب دیال نے حکومت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہ اس سے مذہبی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے شکوہ کیا کہ اس تاریخی موقع پر خیبر پختونخوا کے ہندوئوں کو مدعو نہیں کیا گیا۔