خیبر پی کے اسمبلی : فیول ایڈجسٹمنٹ سر چارج ، بچوں کیخلاف جرائم پر مذمتی قراردادیں منظور
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبرپی کے اسمبلی نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سرچارج کے خاتمے،بلدیاتی ملازمین کے سروس سٹرکچر اور بچوں کے اغوا، جنسی زیادتی اور ہراسمنٹ کے واقعات کی روک تھام سے متعلق 3 قراردادوں کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔ پی ٹی آئی رکن بابر سلیم سواتی نے قرارداد پیش کی کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت بھرتی شدہ تمام ملازمین کے سٹرکچرکیلئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے۔ ن لیگ کے رکن اختیار ولی نے اپنی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ خیبر پختونخواکی بجلی کی پیداوار جو کہ ہائیڈل یعنی پانی کے ذریعے پیدا کی جاتی ہے لیکن صوبے کے عوام سے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سرچارج ، 18ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے۔ اسلئے یہ اسمبلی سفارش کرتی ہے کہ وفاق حکومت صوبے کے عوام کے بجلی بلوں میں سرچارج کو ختم کرے اور اس مد میں وصول شدہ رقم کی واپسی کا بندوبست کرے۔ پی پی کی رکن نگہت اورکزئی نے قرارداد پیش کی اور کہا کہ بچوں کے اغوا، جنسی زیادتی اور ہراسمنٹ کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسمبلی صوبائی حکومت سے سفارش کرتی ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے تمام مجرمان جوکہ بچوں کے اغوا، جنسی درندگی اور جنسی زیادتی میں ملوث ہیں ان کا ایک سنٹرلائزڈ ڈیٹا محفوظ کیا جائے۔ جس سے ان مجرمان تک پہنچنے میں آسانی ہو۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں خیبر پختونخوا پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2022ء پیش کر دیا گیا یہ بل وزیر خزانہ و صحت تیمور سلیم جھگڑا نے پیش کیا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کو بتایا گیا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت نے موجودہ بجٹ میں اقلیتی برادری کیلئے ایک ارب 45کروڑ روپے مختص کئے ہیں جس کے تحت پشاورکیلئے شمشان گھاٹ کیلئے 90لاکھ اور مسیحی برادری کے قبرستان کیلئے ایک کروڑ 20لاکھ رکھے ہیں۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن اراکین حاضری لگانے کے معاملے پر جاری ہدایات پر سراپا احتجاج بن گئے۔ سپیکر مشتاق غنی نے ڈپٹی سپیکر کی جانب سے جاری ہدایات بھی واپس لے لیں۔ جمعیت کے رکن منور خان نے کہا کہ ہم یہاں حاضری لگانے نہیں آتے اگر اتنا ہی شوق ہے تو ڈپٹی سپیکر گیٹ پر کھڑے ہو کر اراکین کی حاضری لگایا کریں۔