قائمہ کمیٹی کاجامعات کے مسائل پر تمام صوبوں میں عوامی سماعت کرنیکا فیصلہ
اسلام آباد(نا مہ نگار) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینرمہناز اکبر کی زیر صدارت میں ہواجلاس میں رکن کمیٹی ڈاکٹر شازیہ صوبیہ ،حامد حمید اور علی نوا ز نے شرکت کی جبکہ کمیٹی میں ایدیشنل سیکرٹری وفاقی تعلیم اور ایچ ای سی کے حکام نے شرکت کی ۔علی نواز نے کہاکہ بااختیار ہونے کا مطلب ذمہ داری ہے یونیورسٹی پر سب سے زیادہ بوجھ تنخواہوں کا ہے ۔ایچ ای سی معیار کا تعین کرے فیکلٹی سٹاف تناسب 1 اور پانچ ہونا چاہیے اگر اس سے زیادہ ہوتو ایچ ای سی فنڈنگ نہ دے۔ ایچ ای سی معیار مقرر کرے اور سب یونیورسٹیوں پر اس کا نفاذ کرے۔ایچ ای سی کوئی کام نہیں کرتی ہے کام سپریم کورٹ ہی کررہی ہے ۔غیر قانونی کیمپس سپریم کورٹ نے بند کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ای ڈی ایچ ای سی شائستہ سہیل نے کہاکہ بڑی یونیورسٹیاں بہترین بچوں کو لیتی ہیں جس کی وجہ سے وہاں سے بہترین بچے نکلتے ہیں ۔کنوینر کمیٹی مہناز اکبر نے کہاکہ ہم نے طلبہ والدین اور اساتذہ کودرپیش مسائل پر عوامی سماعتیں کرنی ہیں میڈیا پر بہت کم مسائل آتے ہیں ۔صوبہ کے پی کے میں بہت زیادہ مسائل ہیں۔ حامد حمید نے کہاکہ 15یونیورسٹیوں کو سہولت دیں گے مگر باقیوں کا کیا ہوگا ۔ علی نواز نے کہاکہ یونیورسٹی میں عوامی سماعت کی جائے ۔حکام وزارت تعلیم نے کمیٹی کوبتایاکہ نیشنل ایجوکیشن پالیسی مودی لے کرآئے ہیں ۔ علی نواز نے کہاکہ آپ نے ان اساتذہ کے خلاف کیاایکشن لیاہے ۔