نو جوان شہید ، بھارتی اہلکار کی خود کشی : کشمیری آج یوم حق خودارادیت منائیں گے
سرینگر +اسلام آباد(آئی این پی + اے پی پی+نمائندہ خصوصی) نئے سال 2022ء میں نہتے کشمیری جموں و کشمیر پر قابض افواج کی بربریت سے پیچھا نہ چھڑا سکے‘ قابض بھارتی فورسز نے تلاشی کے بہانے ایک اور نوجوان کو شہید کر دیا۔ ضلع کولگام میں ایک اور کشمیری نوجوان کو نشانہ بنایا۔ جبکہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار نے سرینگر میں خودکشی کر لی ہے۔ خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 527 ہو گئی۔ دوسری جانب کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج ’’یوم حق خودارادیت‘‘ اس عزم کی تجدید کے ساتھ منائیں گے کہ بھارتی تسلط سے مکمل آزادی تک جدوجہدآزادی کشمیر کو ہرصورت میں جاری رکھا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے5 جنوری 1949 کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کشمیریوںکو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع دینے کے حق کو تسلیم کیا گیا تھا۔ سرینگر میں پوسٹرز چسپاں کر دیئے گئے۔ جن میں سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کشمیر میڈیا رپورٹ کے مطابق کشمیریوں کے قتل عام کیلئے بھارتی پولیس کو مہلک امریکی اسالٹ رائفلز سے لیس کیا جائے گا۔ کئی علاقوں میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں کی گئیں‘ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا بھارت کے غیر قانونی قبضے والے جموں و کشمیر کے تنازعہ کا اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کے جمہوری طریقہ سے فیصلہ کیا جائے۔ کشمیر میں کشمیریوں کو کرونا وبا کے تناظر میں دہرے لاک ڈائون کا سامنا ہے۔ مقبوضہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے متعلق عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 5 جنوری یوم حق خودارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ 5 جنوری 1949ء کو پاکستان اور بھارت کے بارے میں اقوام متحدہ کے کمشن نے ایک قرارداد پیش کی جس میں جموں و کشمیر میں آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کی ضمانت دی گئی۔ آج اقوام متحدہ کے اس وعدے کو 73 سال ہو گئے ہیں۔ بھارتی قابض فورسز ماورائے عدالت قتل، جعلی مقابلے، کشمیری صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی غیر قانونی گرفتاریوں، مواصلات کی بندش، کشمیری سیاسی قائدین، پرامن مظاہرین پر مظالم، پیلٹ گنز کا استعمال اور اجتماعی سزا کے طور پر پورے گائوں کو منہدم کرنے سمیت کشمیریوں کو دبانے کیلئے سخت مظالم ڈھا رہی ہیں ۔ عالمی برادری بھارت کا احتساب کرے اور تنازعہ کشمیر کے پائیدار اور پرامن حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان کشمیریوں کی ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔