• news

کامونکی میں غیر رجسٹرڈ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بھرمار


کامونکی ( نمائندہ خصوصی ) کامونکی میں غیر رجسٹرڈ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بھرمار ۔ بغیر رجسٹریشن کئی کئی سال سے سکولوں کو چلایا جا رہا ہے ۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔ ہمارے نمائندے کے مطابق کامونکی سرکل میں ساٹھ فیصد ایسے پرائیویٹ تعلیمی ادارے ہیں جن کی بلڈنگز بھی صحیح حالت میں نہیں ہیں ۔ بعض تعلیمی ادارے 3 اور 5 مرلہ عمارتوں میں قائم ہیں ۔ نہ ان کی رجسٹریشن ہوتی ہے اور نہ ہی یہ رجسٹریشن کے معیار پر پورا اترتے ہیں ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق غیر رجسٹرڈ تعلیمی اداروں میں نہم اور دہم کے طلباء و طالبات کے داخلے بورڈ سے الحاق تعلیمی اداروں کی طرف سے بھیجے جاتے ہیں ۔ بورڈ سے الحاق تعلیمی اداروں کے ممبران داخلہ بھیجنے کی صورت میں فی طالب علم ایک ہزار روپے وصول کرتے ہیں ۔ جو کہ سراسر محکمہ بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے قوانین کے خلاف ہے ۔ ایجوکیشن بورڈ کے بعض اہلکار مبینہ طور پر ان مسئلوں میں شامل ہیں ۔ اور وہی اچھی طرح جانتے ہیں کہ کون سے پرائیویٹ تعلیمی ادارے یہ غیر قانونی کام کر رہے ہیں ۔ چیئرمین بورڈ اور کنٹرولر امتحانات ایجوکیشن بورڈ اس صورت حال کا نوٹس لیں اور غیر قانونی کام کرنے والوں کا سختی سے محاسبہ کریں اور عوام کو ان اداروں کی لوٹ مار سے بچائیں ۔ 

ای پیپر-دی نیشن