خیبر پی کے بلدیاتی الیکشن: پہلے مرحلے کی ناکامی کے بعد دوسرے میں فوج تعینات کی جائیگی
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار، نوائے وقت رپورٹ)الیکشن کمشن نے خیبر پی کے کے پہلے مرحلے 19دسمبر 2021ء کو ہونے والے بلدیاتی الیکشن کے دوران مختلف پولنگ سٹیشنوں پر ہونے والی باضابطگیوں کے کیسوں کی سماعت کی۔ الیکشن کمشن کو سماعت کے دوران مختلف افراد کی طرف سے پشاور شہر میں پولنگ سٹیشنوں پر بیلٹ پیپر ز پھاڑنے ، بیلٹ بکس توڑنے ، پولنگ سٹاف کو زدوکوب کرنے اور پولنگ عمل کو پامال کرنے کی ویڈیو دکھائی گئی جس میں یہ واضح ہوا ہے کہ پولنگ سٹیشن پر تقریباً دو سے تین پولیس اہلکار موجود تھے جو محض تماشائی بنے ہوئے تھے۔ الیکشن کمشن نے صوبائی گورنمنٹ کی طرف سے امن وامان قائم رکھنے کی ناکامی کا سختی سے نوٹس لیا۔ اس بات کا بھی نوٹس لیا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے قبل چیف سیکرٹری اور آئی جی کو یہ کہا گیا تھا کہ پولنگ سٹیشنوں پر پولیس کی نفری بڑھائی اور الیکشن کے پرامن انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ جس پر صوبائی حکومت کی طرف سے دونوں افسران نے میٹنگ کے دوران یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ الیکشن کمشن کی ہدایات کے مطابق پولنگ سٹیشنوں پر امن وامان کو یقینی بنانے کے لئے ہر پولنگ سٹیشن پر کم ازکم 8x1 کی نفری تعینات کی جائے گی اور فرنٹیر کنسٹیبلری بھی پولنگ سٹیشنوں پر ڈیوٹی سرانجام دے گی اس کے علاوہ جو contingency پلان الیکشن کمشن کو مہیا کیا گیا اس کے مطابق پولیس تعینات نہیں تھی۔ صوبائی حکومت کی انتخابات کے دوران امن وامان قائم رکھنے میں بری طرح ناکامی اور تمام حالات وواقعات کو سامنے رکھتے ہوئے الیکشن کمشن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ صوبہ میں جہاں پر بھی ری پولنگ (Re-Polling) ہوگی یا دوسرے مرحلے کے انتخابات ہونگے وہاں پولنگ سٹیشنوں پر پولیس کے ساتھ ساتھ پاک فوج کی تعیناتی کی جائے گی تاکہ نہ صرف پرامن انتخابات کا انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ اس سلسلے میں وزارت دفاع کو مراسلہ بھی تحریر کردیا ہے۔ الیکشن کمشن نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ان واقعات میں ملوث اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ ، سیکرٹری الیکشن کمشن، ایڈیشنل سیکرٹری (ایڈمن) ڈائریکٹر جنر ل (آئی ٹی) اور ڈی جی نادرا پر مشتمل ایک سلیکشن کمیٹی نے ای وی ایم اورآئی ووٹنگ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) کے قیام کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پیشہ ور افراد کا تفصیلی انٹرویو کیا۔ تفصیلا ت کے مطا بق ان مختلف آسامیوں میں پروجیکٹ ڈائریکٹر، پروجیکٹ مینجر اور ڈپٹی پروجیکٹ مینجر کے علاوہ ای وی ایم کے حوالے سے مختلف فنکشنل شعبوں جیسے سٹوریج ، گودام ، نیٹ ورکنگ ، ڈیٹا بیسنگ (Data Basing) وغیرہ میں مہارت رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔ اس کے ساتھ ہی ای وی ایم اور اووسیز ووٹنگ پر الیکشن کمشن کی تشکیل کردہ تینوں کمیٹیوں کی سفارشات آخری مراحل میں ہیں اور اگلے چند دنوں میں یہ کمیٹیاں اپنی سفارشات الیکشن کمشن کو پیش کریں گی ۔ کمیٹیوں کی سفارشات کی بنیاد پر مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔