ملک بلدیاتی اور عام انتخابات کی طرف جاررہا ، اپوزیشن مثبت سیاست کرے : شیخ رشید
اسلام آباد/ لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے بغیر پاکستان کا نقشہ نامکمل ہے۔ میں نے اپنی تیسری کتاب ان لوگوں کے لئے لکھی ہے جن کو وراثت میں سیاست نہیں ملی بلکہ انہوں نے اپنا پھٹہ خود لگایا ہے۔ کووڈ19 کے باوجود عمران خان ملکی معیشت درست کر رہے ہیں۔ شیخ رشید نے ان خیالات کا اظہار بدھ کے روز یہاں میریٹ ہوٹل میں اپنی کتاب۔ ’’لال حویلی ٹو یونائیٹڈ نیشن‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وفاقی وزراء غلام سرور خان، سید فخر امام، پارلیمانی سیکرٹری شیخ راشد شفیق، غیر ملکی سفیروں، وفاقی سیکرٹریز، سیاسی و سماجی رہنمائوں اور سینئر صحافیوں نے شرکت کی۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ میرا چین سے اس وقت سے تعلق ہے جب چو این لائی وزیر اعظم تھے۔ تقریب میں شریک غیر ملکی سفارتکاروں کو انگریزی میں مخاطب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج جہاں میرا سیاسی مرکز لال حویلی ہے میں اسی کے ارد گرد چائلڈ لیبر کرکے کتابیں بیچا کرتا تھا میں نے بیگناہی میں سات سال جیل بھی کاٹی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارا یہ قصور ہے کہ ہم کرپٹ افراد کو عدالتوں سے سزا نہیں دلواسکے۔ ہمارے ملک کی لوٹی ہوئی دولت کو واپس کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میری اپوزیشن کو تلقین ہے کہ وہ موجودہ نازک حالات کو مد نظر رکھے۔ کووڈ19 کو پاکستان میں بھی پھیلتا دیکھ رہا ہوں۔ اس لئے اپوزیشن ایسا کچھ کرنے سے باز رہے جس کے نقصانات ہوں۔ وزیراعظم عمران خان جدوجہد کررہے ہیں۔ آج سیاست میڈیا کی و جہ سے زندہ ہے۔ اگر میری دو تین سال یا اگلے پانچ سال زندگی رہی تو چوتھی کتاب لکھوں گا جس میں وہ لکھوں گا جو اب تک نہیں لکھ پایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک بلدیاتی اور عام انتخابات کی طرف جا رہا ہے۔ ہم 14/14, 28 ماہ بعد بھی حکومتوں سے گھر بھیجے جاتے رہے ہیں۔ عمران خان ساڑھے تین سال حکومت کر چکے ہیں۔ اپوزیشن اس مرحلے پر کوئی نادانی کا کھیل نہ کھیلے۔ کوئی غلطی کی تو پھر صورتحال کچھ اور ہو جائے گی۔ ہم عمران کے ساتھ آئے ہیں ان کے ساتھ رہیں گے اور انہی کے ساتھ جائیں گے۔ ملک میں بلدیاتی انتخابات ہونے لگے ہیں عام انتخابات بھی ہوں گے۔ اپوزیشن اپنی مثبت سیاست کرے۔ عمران خان دنیا میں کووڈ19 کے باوجود معیشت ٹھیک کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری نے اپنے خطاب میں کہا کہ شیخ رشید احمد اور ہمارا تعلق پرانا ہے۔ شیخ صاحب کی یہ کتاب لال حویلی سے جنرل اسمبلی تک، ہمیں یہ بتاتی ہے کہ وہ سیاست میں نکتہ عروج تک کیسے پہنچے۔ شیخ رشید احمد ہماری سیاست کا روشن پہلو ہیں۔ قبل ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہاکہ شیخ رشید کی اپنے کام پر گرفت ہے، عوام کی نبض پر ہاتھ ہوتا ہے۔ تعارفی تقریب سے سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ میری صحافت اور شیخ رشید کی سیاست تقریباً ہم عمر ہیں۔ تقریب میں سینئر صحافیوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دریں اثناء وزیر داخلہ شیخ رشید نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ چین اور پاکستان ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ سی پیک میں فنانشل مسائل کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ عمران خان کی سیاست کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ مہنگائی ضرور ہوئی لیکن اس کی وجہ ملک لوٹنا ہے۔ لوگوں نے ملک لوٹا اور فرار ہو گئے۔ پاکستان افغانستان کی مدد کرنا چاہتا ہے۔ اپوزیشن نالائق ہے اس کا کوئی مستقبل نہیں۔ ٹی ٹی پی سرنڈر کرے اور پاکستان کی حاکمیت کو تسلیم کرے۔ داعش سرحدی علاقوں پر موجود ہے۔ سرحدوں پر باڑ لگانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے مزید کہا پی ڈی ایم لانگ مارچ کرے۔ ہم پریڈ مارچ میں ہوں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا پنجاب میں ایک مذہبی قوت کو ابھرتے دیکھ رہا ہوں۔ مذہبی قوت کے ابھرنے سے ن لیگ کو نقصان ہوگا۔ مذہبی گروپ 15 سے 25 سیٹوں کی سیاست کرے گا۔ انہوں نے کہا ن لیگ‘ پیپلز پارٹی کی آئندہ حکومت نہیں دیکھ رہا۔ شہباز شریف بڑے بھائی سے زیادہ کرپٹ ہیں۔