• news

20 گھنٹے سے پھنسے ہیں‘  کوئی کرین ہی بھیج دیں:شہید اے ایس آئی کی آخری گفتگو 

 اسلام آباد (صلاح الدین خان+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) سانحہ مری میں گاڑی میں اپنی فیملی کے ساتھ جاں بحق ہونے والے اے ایس آئی نوید اقبال کی اپنے کزن طیب گوندل سے گزشتہ رات ہونے والی گفتگو سامنے آگئی۔ جس کے مطابق مرحوم اے ایس آئی نوید اقبال نے اپنی آخری گفتگو میں کہا کہ 20 گھنٹے سے ہم پھنسے ہوئے ہیں۔ کوئی کرین بھجوا دیں۔ ہمیں مزید کتنا انتظار کرنا پڑے گا۔ اے ایس آئی نوید اقبال کا کہنا تھا کہ سب نکلنے کا انتظار کر رہے ہیں۔ مزہ تو تب ہے جب ہم صبح تک نکل جائیں۔ کرین آجائے کام تو شروع کر دے۔ نوید اقبال کا کہنا تھا کہ اللّٰہ کرے کوئی سسٹم بن جائے اور ہم یہاں سے نکل جائیں۔ اے ایس آئی نوید کا تعلق تحصیل تلہ گنگ کے علاقے دودیال سے تھا۔ اے ایس آئی نوید اقبال تھانہ کوہسار میں تعینات تھے۔ مری میں جاں بحق اے ایس آئی نوید کے ماموں امداد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مری میں اے ایس آئی نوید، ان کی 3بیٹیاں اور ایک بیٹا جاں بحق ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اے ایس آئی نوید کی بہن، بھانجی اور بھتیجا بھی جاں بحق ہوئے۔ اے ایس آئی نوید کی بیوہ اور ایک بیٹا اسلام آباد میں اپنے گھر پر ہیں۔ مری سانحہ میںجاں بحق ہونے والے وفاقی پولیس کے اے ایس آئی نوید اقبال سمیت 8 افراد کی میتوں کو پہلے رہائش گاہ G/6.1  پہنچایا گیا، کچھ دیر کے بعد نمازہ جنازہ اور تدفین کے لیے میتوںکو تلہ گنگ میں ان کے آبائی گائوں ’’دودیال‘‘ روانہ کر دیا گیا۔ ایس ایچ او کوہسار نے مرحومین کی میتیں وصول کیں۔ میتوں کو گاڑیوں سے اتارے بغیر تقریباً ایک گھنٹہ بعد تلہ گنگ کیلئے روانہ کر دیا گیا۔ تلہ گنگ میں مرحومیں کی نماز جنازہ آج بروز اتوار دن 2 بجکر30 منٹ پرادا کی جائے گی۔ مرحوم اے ایس آئی نوید اقبال کی رہائش گاہ پر ایس ایس پی، ایس ایچ او تھانہ آبپارہ، سیاسی و سماجی شخصیات کے علاوہ اہل علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔ رات دس بجے 8 میتوں کو کوہسار تھانہ میں تعینات اے ایس آئی نوید اقبال، ایک بیٹا  احمد، تین بیٹیاں شفق، دعا، اقرائ، ان کی ہمشیرہ قراۃ العین اور اس کی ایک بیٹی حوریہ اور ایک بیٹا آیان (بھانجا، بھانجی) کو ایمولینسوں کی مدد سے آبپارہ مارکیٹ کے قریب جی سکس رہائش گا پہنچایا گیا۔ ہر آنکھ اشک بار تھی۔ جذباتی مناظر اہل علاقہ نے بتایا کہ نوید اقبال انتہائی شریف النفس انسان تھے۔ فوت ہونے والی ان کی بیوہ بہن ان کے ساتھ ہی رہائش پذیر تھی۔ نوید اقبال کی بچ جانے والی بیوی اور ایک بیٹا عبداللہ گھر پر موجود تھے۔ اسلام آباد پولیس کے اہلکار نوید اقبال کے کزن طیب گوندل واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے زار وقطار رو پڑے۔ انہوں نے کہا میں اس لئے بچ گیا کہ ہم لوکل ٹرانسپورٹ سے گئے اور نوید اپنی گاڑی سے گئے تھے۔ نوید نے شام 6 بجے کال کی کہ ہم پھنس گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہاں گاڑیاں 24 گھنٹے سے پھنسی ہوئی تھیں۔ انتظامیہ نے کوئی دھیان نہیں دیا تھا۔ نتھیا گلی میں 2 سے 4 گاڑیاں موجود تھیں۔ نوید سے میرا رابطہ آخری بار صبح 4 بجے ہو، انتظٓمیہ نے آگے جانے سے نہیں روکا، مجھے پتہ ہو تا تو خود جا کر انہیں لے آتا۔

ای پیپر-دی نیشن