کرپٹو کرنسی کے نام پر 18ارب روپے کا فراڈ قابل مذمت ہے: جاوید قصوری
لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ آن لائن ایپلی کیشنز کے ذریعے کرپٹو کرنسی کے نام پر پاکستانیوں کے ساتھ 18ارب روپے کا فراڈ قابل مذمت ہے۔ غریب عوام کی جمع پونجی کو لوٹ کر بیرون ملک منتقل کردیا گیا ہے، حکومت اور متعلقہ ادارے سور ہے ہیں۔کرپٹو کرنسی کو سٹیٹ بنک نے غیر قانونی قرار دیا تھا۔ پھر کیسے اس گھنائونے کاروبارسے وابستہ افرادحکومت کی ناک کے نیچے آزادانہ کام کرتے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس وقت کرپٹو کرنسی میں پاکستانیوں کے 20بلین ڈالر موجود ہیں۔ آن لائن بزنس کے حوالے سے بہت سارے ممالک نے نئے قوانین متعارف کروائے مگر حکومت پاکستان نے اس حوالے سے مجرمانہ غفلت کامظاہرہ کیا ہے۔ آن لائن فراڈ کے حوالے سے پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016ء کے تحت مقدمات کا اندراج کیا جاتا ہے جبکہ ایس ای سی پی کے قوانین میں ڈیجیٹل کرنسی رجسٹریشن نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ اس آن لائن فراڈ میںملوث اصل ذمہ داران افراد کو جلد از جلد گرفتار کرکے ان سے پہلے سے مہنگائی کی چکی میں پسی قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لی جائے اور ان کو نشان عبرت بنادیا جائے۔ جب سے تحریک انصاف کی نااہل اور نا تجربہ کار حکومت بر سر اقتدار آئی ہے ، اس وقت سے نئے اور جدید طریقوں سے کرپشن کے سکینڈلز منظر عام پر آرہے ہیں۔