• news

کیا بلاول وزیراعظم حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پبجاب ہو سکتے ہیں


تجزیہ :محمد اکرم چودھری
کیا بلاول بھٹو وزیراعظم پاکستان اور حمزہ شہباز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب ہو سکتے ہیں۔ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر سیاست دان اپنے بہتر مستقبل کے لیے ادھر ادھر دیکھ رہے ہیں۔ سیاسی جماعتیں بھی اپنے اپنے کھلاڑیوں کو مستقبل کے سیاسی منظر نامے کو دیکھتے ہوئے تیار کر رہی ہیں۔ یہاں سوال پیدا ہوتا ہے پاکستان تحریکِ انصاف کے ناکام دور کے بعد کیا ایک مرتبہ پھر حکومت ان دونوں جماعتوں کے پاس ہو گی جن کی اعلیٰ قیادت مختلف مقدمات کی وجہ سے عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کر رہی ہے۔ تحریکِ انصاف کی حکومت چوتھے سال میں ہے لیکن بدقسمتی سے پی ٹی آئی اپنے منشور، انتخابی وعدوں اور حکومت بنانے کے بعد بیانات پر بھی عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ جس قیادت کو تحریک انصاف برا بھلا کہتی رہی، کرپٹ کرپٹ اور کرپٹ قرار دیتی رہی لیکن حکومت بنانے کے بعد وہ اس سیاسی قیادت کیخلاف کچھ ثابت نہ کر سکی کیا آنے والے دنوں میں مرکز اور ملک کے سب سے بڑے صوبے میں وہی قیادت دوبارہ حکومت میں ہو گی۔ کیا وہ سیاسی قیادت جنہیں عوام نے 2018کے عام انتخابات میں مسترد کر دیا تھا ایک مرتبہ پھر ملک و قوم کے مستقبل ان کے ہاتھ میں ہو گا۔ کیا بلاول بھٹو زرداری ملک کے وزیر اعظم بن سکتے ہیں، کیا حمزہ شہباز شریف پنجاب میں اپنے والد شہباز شریف کے متبادل کے طور پر سامنے آ سکتے ہیں۔ اہم سیاسی حلقوں میں ایسے فارمولوں پر بات چیت ہو رہی ہے دیکھنا یہ ہے کون اقتدار میں آتا ہے کون حکمران بنتا ہے، آنے والے دنوں میں عام آدمی جسے قیادت کا اہل سمجھتا ہے اس پر بھاری ذمہ داری عائد ہو گی لیکن تحریکِ انصاف کے لیے آئندہ انتخابات نہایت مشکل مرحلہ ہو گا کیونکہ جس کارکردگی کا مظاہرہ انہوں نے کیا ہے اس کے بعد عام انتخابات میں کامیابی تو دور کی بات بلدیاتی انتخابات میں کامیابی بھی مشکل ہو جائیگی۔ بیڈ گورننس کے حوالے سے آوازیں اب پی ٹی آئی کے اندر سے بھی آنا شروع ہو رہی ہیں اور یہ سب کچھ اس کارکردگی کا نتیجہ ہے جس کا مظاہرہ پی ٹی آئی نے 2018 سے اب تک کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن