جاب سکینڈل‘ خاتون سمیت نوسرباز‘ جعلساز گروہ کے 3 ارکان گرفتار
ڈیرہ غازیخان (نوائے وقت رپورٹ) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈیرہ غازی خان محمد علی وسیم نے کہا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے جاب سکینڈل تونسہ کے گروہ اور ملوث افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کیلئے پولیس کو مکمل اختیار دیا ہے۔ پولیس نے اس معاملہ میں خاتون سمیت جعلساز اور نوسرباز گروہ کے تین افراد گرفتار کرلئے ہیں۔ جعلساز گروہ 2008ء سے متحرک تھا۔ ہیڈ مسٹریس کلثوم حنا کے گھر اور سکول سے اہم دستاویزات، جعلی مہریں، لیپ ٹاپ، دیگر آلات اور لاکھوں روپے بھی برآمد کرلئے گئے ہیں۔ ڈی پی او محمد علی وسیم نے کہا کہ کلثوم حنا جہاں بھی تعینات رہیں، نوکری کے جھانسے دے کر سادہ لوح عوام سے پیسے بٹورتی رہی۔ اس سلسلہ میں 30سے زائد افراد سے تفتیش کی گئی اور مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ اے ایس پی آفس تونسہ میں پریس کانفرنس میں اے ایس پی کائنات اظہر، ڈی ایس پیز رانا اعجاز، بخت نصر اور تحقیقاتی ٹیم بھی موجود تھی۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے کہا کہ پولیس کو شکایتیں موصول ہو رہی تھیں کہ کچھ لوگ وزیراعلی اور ان کے بھائیوں کا نام لے کر سادہ لوح لوگوں کو نوکریوں کا جھانسہ دے کر ان سے خطیر رقوم بٹور رہے ہیں۔ وزیراعلی پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو اس سکینڈل کو بے نقاب کرنے اور دوران تفتیش سامنے آنے والے تمام حقائق کو عوام کے سامنے لانے کا حکم دیا۔ سپیشل ٹیم تشکیل دی گئی جس نے گینگ کو بے نقاب کیا ہے۔ گروہ کے یامین نامی رکن کو گرفتار کیا گیا جس کے انکشاف پر سید تمکین شاہ اور دو اشخاص سے تفتیش کی گئی، ان کے انکشاف پر کلثوم حِنا ہیڈمسٹریس گورنمنٹ گرلز ہائی سکول قصبہ سوکڑ کو گرفتار کیا گیا۔ ملوث گینگ سادہ لوح لوگوں کو نوکری کا جھانسہ اور جعلی نوکری کے آرڈرز دے کر پیسے بٹورتے تھے۔ کلثوم حنا کے خلاف اس وقت تک 70 کے قریب متاثرین کی درخواستیں پولیس کو موصول ہو چکی ہیں۔