پاکستانی معیشت بہتری کی جانب گامزن ، سٹیٹ بنک کی پالیسی بدلنے کی ضرورت : اقوام متحدہ
جنیوا (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ کی طرف سے عالمی معاشی صورتحال پر جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت نسبتاً بہتری کی طرف گامزن ہے، جس کی اہم وجوہات نجی شعبے میں طلب، بیرون ملک سے بھجوائی جانے والی ریکارڈ ترسیلات زر اور مالی مدد رہی۔ رپورٹ کے مطابق 2021 میں پاکستان کی معیشت 4.5 فیصد کی شرح سے بہتر ہوئی جبکہ سال 2022 میں مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافہ 3.9 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوسرے حصے میں مہنگائی میں اضافے اور بڑھتے ہوئے کرنٹ اکائونٹ خسارے کی وجہ سے پاکستان نے شرح سود میں اضافہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق G-20 ممالک کی طرف سے قرض ادائیگی کی معطلی سے پاکستان جیسے ممالک کو مناسب ریلیف نہیں ملا۔ قرض کی ادائیگی میں پاکستان کو 20 فیصد سے کم ریلیف ملا جو جی ڈی پی کے ایک اعشاریہ چھ فیصد کے برابر ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت کیلئے ریونیو بحالی اور کثیر الجہتی مددکی ضرورت ہے، مرکزی بینک کو تمام شعبوں کی بہتری اور قیمتوں میں استحکام کیلئے بروقت پالیسی میں تبدیلی کیلئے فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔ بیرون ملک سے ریکارڈ ترسیلات اور مالی مدد سے بہتری رہی۔ سال کے دوسرے حصے میں مہنگائی کی وجہ سے پاکستان نے شرح سود میں اضافہ کیا۔ شرح سود میں اضافے کی دوسری وجہ بڑھتا ہوا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ہے۔ جی 20 ممالک کی قرض معطلی سے پاکستان جیسے ممالک کو مناسب ریلیف نہیں ملا۔ قرض کی ادائیگی میں پاکستان کو 20 فیصد سے کم ریلیف ملا۔