روسی صدر کو فون،توہین رسالت کیخلاف بیان خوش آئند: عمران خان
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیا۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے گزشتہ سال اپنے مابین ہونے والی بات چیت کا ذکر کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے بین الاقوامی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی طرف سے دیئے گئے اس بیان کا خیرمقدم کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حضور نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی آزادی اظہار رائے نہیں بلکہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے معاملہ کو تسلسل سے اجاگر کرتے رہے ہیں اور اس کے سنگین اثرات کے حوالے سے دنیا کو آگاہ کرتے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ روس کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، دونوں ممالک کے مابین تجارت، اقتصادی تعلقات اور توانائی کے شعبہ میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن منصوبہ کی جلد تکمیل کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے، اعلی سطحی وفود کے تبادلوں اور افغانستان سے متعلقہ معاملات پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی استحکام کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کو انسانی اور اقتصادی چیلنجز درپیش ہیں اور افغانستان کے عوام کو اس مشکل مرحلہ پر بین الاقوامی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے افغان عوام کی شدید ضروریات کو پورا کرنے کے لیے افغانستان کے مالی اثاثے بحال کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ روسی صدر کے دورہ پاکستان اور خود بھی مناسب وقت پر روس کا دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم عمران خان سے گورنر خیبر پی کے شاہ فرمان اور وزیر اعلی محمود خان نے ملاقات کی جس کے دوران صوبے میں سیاسی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ سرکاری دورے پر پشاور میں موجود ہیں۔ انہوں نے گورنر خیبر پی کے شاہ فرمان اور وزیرِ اعلی محمود خان سے ملاقات کی۔ وزیراعلی محمود خان نے وزیراعظم کو صوبے میں سیاسی صورتحال، انتظامی امور اور امن و امان سے متعلق آگاہ کیا۔ انہوں نے عوامی فلاح اور ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آپریشن پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے ترقیاتی منصوبوں کو معینہ مدت اور عوامی فلاح کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ وفاقی وزراء پرویز خٹک اور اسد عمر بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں، وزیراعظم صوبائی کابینہ ممبران اور اراکین پارلیمنٹرین سے الگ الگ ملاقاتیں کرینگے، بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے متعلق اہم فیصلے بھی متوقع ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے گورنر ہائوس پشاور میں ارکان اسمبلی سے خطاب میں کہا ہے کہ حکومت نے خیبر پی کے میں تاریخی ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا۔ انضمام شدہ اضلاع کا ترقیاتی بجٹ 24 ارب سے بڑھا کر 54 ارب کیا۔ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ مہنگائی کے اثرات عوام تک پہنچنے سے روکنے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔ پاکستان میں سیاحت میں اضافہ ہوا ہے۔ خیبر پی کے میں سیاحتی مقامات کی نشاندہی کرچکے ہیں۔ سیاحتی مقامات کی ترقی کیلئے جلد منصوبے شروع بھی کئے جائیں گے۔ خیبر پی کے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے منصوبے لا رہے ہیں۔ ہری پور میں 86 کنال اراضی پر تعمیر ڈیجیٹل سٹی سپیشل ٹیکنالوجی زون کا سنگ بنیاد رکھنے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سپیشل ٹیکنالوجی زون کا سنگ بنیاد بڑا اچھا قدم ہے۔ پاکستان میں یکساں تعلیمی نظام نہ ہونے کی وجہ سے منفی اثرات آئے۔ آزادی کے بعد پاکستان میں تعلیم پرتوجہ نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوالٹی ایجوکیشن کا آنے والی نسلیں فائدہ اٹھائیں گی۔ ہماری حکومت نے یکساں نصاب تعلیم بنایا، سپیشل ٹیکنالوجی زون کا یوتھ کو بہت فائدہ ہوگا، خیبرپی کے کا لوکل گورنمنٹ نظام بھی بڑا قدم ہے۔ صوبائی حکومت کا ہیلتھ کارڈ دینا بہت بڑا قدم تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک دفعہ بے روزگار پی ایچ ڈی والوں نے میرے گھرکے باہر مظاہرہ کیا، قوم مشترکہ نظریے سے بنتی ہے، ٹیکنالوجی کمپنی کے راستے میں تمام رکاوٹوں کو دورکررہے ہیں، سپیشل ٹیکنالوجی میں جتنا بھی انویسٹ کریں گے اتنا ہی نوجوانوں کو فائدہ ہو گا، وقت ثابت کرے گا پرویزخٹک کی حکومت کا یہ بڑا قدم تھا۔ آنے والا دور ٹیکنالوجی کا دور ہے۔