پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس: رپورٹ کے کچھ حصے خفیہ رکھنے کی استدعا مسترد
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) الیکشن کمشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے رپورٹ کے کچھ حصے خفیہ رکھنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت یکم فروری تک ملتوی کر دی ۔ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ سماعت کے دوران درخواست گزار اکبر ایس بابر وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے۔ جبکہ پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل انور منصور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کئی خامیاں ہیں۔ اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق اٹارنی جنرل انور منصور نے مئوقف اختیار کیا کہ الیکشن کمشن سے کچھ چھپایا نہ چھپائیں گے۔ انور منصور نے مزید کہا کہ انہیں دو دن پہلے کیس ملا ہے،کچھ چیزیں دیکھنے کے لئے وقت چاہئے، ہماری کچھ غلطیاں ہیں تو ہم تسلیم کریں گے، اگر کمیٹی کی غلطیاں ہیں تو درست کی جائیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا جن دستاویزات کی بنیاد پر رپورٹ بنی ہے وہ بھی پبلک ہیں۔ اس موقع پر اکبر ایس بابرکے وکیل نے کہا کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے کچھ حصے ہمیں نہیں دیے گئے۔ سماعت کے دوران سکروٹنی کمیٹی کے سربراہ سپیشل سیکرٹری بھی الیکشن کمشن میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ایک ممبر کی ریٹائرمنٹ کے باعث سکروٹنی کمیٹی غیرفعال ہوگئی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ رپورٹ کے کچھ حصے خفیہ رکھنے کی استدعا مسترد کردی ہے اور کہا کہ سکروٹنی کمیٹی کا کوئی ڈاکیومنٹ خفیہ نہیں ہے۔ سکروٹنی کمیٹی کی تشکیل نو کردی جائے گی۔ الیکشن کمشن نے کیس کی سماعت یکم فروری تک ملتوی کر دی۔