ذاتی اقتدار کیلئے صدارتی نظام کی باتیں کی جارہی ہیں: خواجہ آصف
اسلام آباد (انٹرویو: رانا فرحان اسلم) مسلم لیگ ن کے مرکزی قائد اور قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ذاتی اقتدار کیلئے صدارتی نظام کی باتیںکی جا رہی ہیں۔ حکومتی وزراء کی جانب سے ملاقاتوں اورخود کو وزیراعظم کیلئے پیش کرنے کی باتیں احمقانہ ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف شکست و ریخت اور اندرونی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ منی بل منظوری سے قبل پارلیمانی پارٹی اجلاس میں انکے اپنے وزیر کی تنقید اس بات کا واضح ثبوت ہے۔ اگلے انتخابات تک پی ٹی آئی کا نام ونشان نہیں ہوگا۔ موجودہ حالات میں پی ٹی آئی کے لوگ شدید مایوسی کا شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف نے ''روزنامہ نوائے وقت '' کیساتھ خصوصی نشست میں کیا۔ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میاں محمد نواز شریف کی واپسی کا فیصلہ انکے معالج کرینگے۔ ڈاکٹرز کی اجازت کے بعد ہی وہ وطن واپس آئیں گے۔ اس حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ صداراتی نظام کی باز گشت پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان میںاس قسم کے تجربات 75سالوں سے ہو چکے ہیں۔ صدارتی پارلیمانی نظام کی بحث جاری ہے یہ بحث مختلف سیاسی جماعتوں یا اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے وقتا فوقتا حکمرانی کیلئے ہوتی رہتی ہے یہ ملک کی بہتری کیلئے بلکہ اپنے اقتدار کیلئے بار بار اس نقطے کو اٹھایا جاتا ہے۔