تشدد کیس:ویڈیو میں نہیں، متاثرہ لڑکی: عدالت نے کلپ چلوادیا
اسلام آباد (وقائع نگار) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی کی عدالت نے تھانہ گولڑہ کے علاقہ ای الیون میں نازیبا ویڈیو بنانے، تشدد اور بلیک میلنگ کیس میں ملزم عمر بلال کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ گذشتہ روز دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ لڑکا اور لڑکی بھی اپنے بیان سے منحرف ہو گئے، عمر بلال مقدمہ میں نہیں ہے اور نہ ہی ویڈیو میں موجود ہے، عمر بلال کا نام کسی نے نہیں لیا اور بھتہ کا الزام تھا لیکن عدالت میں بھتہ کی رقم ہی غلط نکلی، عدالت سے استدعا ہے کہ درخواست منظور کر کے ملزم کو بری کیا جائے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو طلب کر لیا ہے جس پر جرح کی جائے گی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران متاثرہ لڑکا اسد رضا اور لڑکی سندس عدالت پیش ہوئے، مثاثرہ لڑکے اسد کے بیان پر پراسیکیوٹر رانا حسن عباس کی جرح شروع کی جس کے دوران متاثرہ لڑکے نے کہا کہ میری تعلیم ایف ایس سی اور کوئی کام نہیں کرتا، جب یہ واقعہ ہوا میں پراپرٹی کا کام کرتا تھا۔ اس مقدمہ کے اندراج کے بعد تھانہ گولڑہ میں 4 سے 5 دفعہ گیا تھا، 8 جولائی کو میں نے بیان ریکارڈ نہیں کرایا بلکہ صرف سادہ پیپر پر دستخط انسپکٹر شفقت نے لیے تھے، عدالت کی ہدایت پر کمرہ عدالت خالی کر دیا گیا جس کے بعد پراسیکیوشن کی استدعا پر 6جولائی والی ویڈیو چلائی گئی اور پراسیکیوٹر رانا حسن عباس کی متاثرہ لڑکی پر جرح مکمل ہونے پر 50 منٹ کے بعد کمرہ عدالت کھول دیا گیا۔ اس موقع پر متاثرہ لڑکی نے عدالت سے آزادی مانگ لی اور کہا کہ میں نے جو بیان دے دیا بار بار کیوں پریشرائز کیا جا رہا ہے، میں کہہ چکی ہوں کہ کسی کو نہیں جانتی، ملزم عثمان مرزا کے وکیل ملک جاوید اقبال وینس عدالت میں پیش ہوگئے اور کہا کہ میں بیان پڑھنا چاہتا ہوں، جس پر وکیل ملک جاوید اقبال وینس کو بیان پڑھنے کی اجازت دیدی گئی۔ شیر افضل ایڈووکیٹ نے کہا کہ خاتون نے عدالت کے سامنے جھوٹ بولنے کا اقرار کیا، استدعا ہے کہ متاثرہ لڑکا لڑکی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔ اس موقع پر وکیل نے پوچھا کہ بی بی کیا اپ کا اسد رضا کے ساتھ آئی لو یو تھا یا نہیں تھا؟۔ وکیل ملزم شیر افضل کے سوال پر عدالت میں قہقہے لگ گئے، متاثرہ لڑکی پر جرح مکمل ہوجانے پر شیر افضل ایڈووکیٹ نے لڑکے پر جرح شروع کر دی جس کے دوران اسد رضا نے کہاکہ مجھے نہیں یاد کہ میں کب اپنی بیوی سے پہلی بار ملا تھا، وکیل نے کہاکہ کیا سندس آپ کی پہلی محبت تھی یا اس سے پہلے بھی آپ نے محبت کی ہے؟۔ وکیل ملزم شیر افضل کے سوال پر عدالت میں قہقہہ لگ گیا، متاثرہ لڑکے نے کہا کہ یاد نہیں کب کاغذ پر دستخط اور انگوٹھا لگایا تھا لیکن ایک بار پولیس سٹیشن میں دستخط اور انگوٹھا لگایا تھا۔ میں رئیل اسٹیٹ کا کام کرتا تھا۔