قومی اسمبلی، اجلاس کورم کی نذر چند منٹ ہی چل سکا
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی کا اجلاس چند منٹ ہی چل سکا اور ایک بار پھر کورم کی نذر ہو گیا۔ بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت کلام مجید، حدیث نبوی، نعت شریف اور قومی ترانے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے جیسے ہی وقفہ سوالات شروع کر نا چاہا تو مسلم لیگ (ن) کے رکن ریاض الحق جج کھڑے ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ میں احتجاجاً کورم کی نشاندہی کرتا ہوں، ساہیوال کے ارکان کو بولنے کا موقع نہیں دیا جا رہا، کورم کی نشاندہی کے بعد اپوزیشن ارکان ایوان سے چلے گئے، سپیکر نے گنتی کرائی اور کورم پورا نہ ہو نے پر اجلاس کی کارروائی کل جمعہ صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دی۔ وزارت صنعت و پیداوار نے تحریری جواب میں موجودہ دور حکومت میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ساڑھے 26فیصد اضافے کا اعتراف کرلیا۔ جبکہ وزارت صحت نے تحریری جواب میں ایوان کو بتایا کہ گزشتہ دس مہینوں میں پاکستان میں کسی علاقہ سے وائلڈ پولیو وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج صوابی کے طلباء اور اساتذہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ وزارت صنعت نے تحریری جواب میں ایوان کو بتایا کہ ملک میں وائلڈ پولیو وائرس کیسز کی تعداد 2021ء میں کم ہو کرصرف ایک رہ گئی ہے۔ وزارت آبی وسائل کی جانب سے ایوان کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا ہے کہ داسو ڈیم کے ڈائی ورشن ٹنلز‘ انڈر گرائونڈ پاور ہاؤس اور فلشنگ ٹنل پر کام جاری ہے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ سیمنٹ بنانے والی 25 کمپنیاں نجی شعبہ کی ہیں اس لئے یہ حکومت کی نگرانی میں نہیں آتے ۔