• news

انارکلی دھماکہ : تفتیش میں اہم پیش رفت دہشتگرد شناخت ، 2 سہولت کار گرفتار 

لاہور، فیروز والا، شیخوپورہ (نامہ نگاران، نمائندہ خصوصی، نوائے وقت رپورٹ) انار کلی بم دھماکے کی تفتیش میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے  فوٹیجز کی مدد سے جائے وقوعہ پر بم رکھنے والے مبینہ دہشت گرد کی شناخت کرلی ہے جبکہ دو مبینہ سہولت کاروں کو گزشتہ صبح راوی روڈ سے حراست میں لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ سہولت کاروں کو نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش جاری ہے۔ مبینہ سہولت کاروں کو سی سی ٹی وی کیمروں کو بیک ٹریک کر کے حراست میں لیا گیا ہے۔ مبینہ دہشت گرد موٹرسائیکل پر جائے وقوعہ تک آیا اور وہاں ایک بیگ رکھا۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق مبینہ دہشت گرد کے جانے کے 4 منٹ بعد دھماکہ ہوا۔ مرکزی ملزم کو سیف سٹی اور پرائیویٹ کیمروں کی مدد سے شناخت کیا گیا۔ ملزم کی گرفتاری کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیوز کو نادرا کو بھجوایا جائے گا جبکہ ملزم کی گرفتاری کے لئے نادرا کے علاوہ اہل علاقہ کی مدد بھی لی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ دھماکہ 2013ء کے انارکلی دھماکے سے مماثلت رکھتا ہے۔ قوی امکان ہے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کا استعمال کیا گیا ہے۔ سہولت کار سرکلر روڈ سے آئے جبکہ دہشت گرد پان گلی سے آیا۔ فوٹیجز میں جائے وقوعہ کے قریب ریکی کرتے ہوئے 2مبینہ سہولت کاروں کو دیکھا جاسکتا ہے۔ سہولت کاروں اور مبینہ دہشت گرد تینوں شلوار قمیص میں ملبوس تھے۔ دہشت گرد جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر دونوں سہولت کاروں سے ملتے نظرآتا ہے۔ مبینہ دہشت گرد فون پر رابطے میں تھے۔ ذرائع کے مطابق دھماکے کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد مل گئے ہیں۔ غیرملکی ہاتھ ملوث ہونے پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پان منڈی میں دکانداروں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا جبکہ پان منڈی میں زیادہ تر پان کا پتہ بھارت سے منگوایا جاتا ہے۔ جیو فینسنگ کے ذریعے مشکوک نمبر شارٹ لسٹ کرلئے گئے ہیں، نمبروں پر کارروائی کی جارہی ہے۔ انارکلی بم دھماکے کے بعد بعض شہریوں کی جانب سے وہاں پر پرائز بانڈ ڈیلرز کی رقم اور پرائز بانڈ اٹھانے کی افسوسناک فوٹیج سامنے آ ئی۔ لوٹنے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ میو ہسپتال میں بم دھماکے کے کل 29 زخمیوں کو لایا گیا تھا۔ گزشتہ روز 20 زخمیوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا جبکہ تاحال میو ہسپتال میں اس وقت 7 مرد زخمی اور ایک زخمی خاتون زیر علاج ہے۔ زیر علاج تمام زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ ایدھی فاؤنڈیشن نے شہید ہونے والے 31 سالہ رمضان کی لاش کالاشاہ کاکو، 9 سالہ بچے ابصار کی لاش مظفر آباد جبکہ 16 سالہ یاسر کی لاش خان پور کٹورہ ان کے آبائی علاقوں میں منتقل کر دی ہے۔ متوفی رمضان کو کالا شاہ کاکو کے علاقے ضیا آباد کالونی میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔ اہل علاقہ نے جنازہ کے موقع پر احتجاج کیا۔ انصاف دو، کے نعرے لگائے۔ چک 21 پی خان پور کا 16 سالہ یاسر آبائی علاقے میں سپردخاک کردیا گیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) سلمان نصیر نے کہا ہے کہ دھماکے کے باوجود غیرملکی کھلاڑی لاہور آنے کیلئے تیار ہیں۔ ٹورنامنٹ پروگرام کے مطابق شروع ہوگا اور عاطف اسلم مختصر تقریب میں پرفارم کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن