رانا شمیم کے حلف نامے کا مقصد عدلیہ پر دبائو ڈالنا تھا: شہزاد اکبر
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ حلف نامے کی ساری سازش نواز شریف کے دفتر میں ہوئی اور یہ حلف نامہ رانا شمیم کی طرف سے نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کی ایما پر دیا گیا ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے حلف نامے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس حلف نامے کو جمع کروانے کا مقصد اسلام آباد ہائی کورٹ میں جاری ایک مقدمے پر اثر انداز ہونا اور عدلیہ پر دباؤ ڈالنا تھا کہ ہم کسی حد تک بھی جاسکتے ہیں۔ ایک رپورٹ میں رانا شمیم کا جھوٹ بھی سامنے آگیا کہ یہ لاکر کی بات کر رہے ہیں لیکن اس حلف نامے پر نواز شریف کے دفتر میں دستخط کیے گئے تھے، جب دستخط کیے گئے تو وہاں پی ایم ایل این کا پورا گینگ موجود تھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ رپورٹ لندن میں مقیم ایک صحافی نے شائع کی۔ شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اس حلف نامہ کے معاملے کا دوسرا حصہ کل اخبار میں شائع ہوا انہوں نے کہا کہ چارلس گھتری کی آڈیو میں کہا گیا کہ میں نے لندن میں واقع نواز شریف کے دفتر میں اس حلف نامے پر دستخط کیے اور وہاں جج کے علاوہ تمام لوگ موجود تھے۔ یہ ایک سازش ہے۔ مشیر داخلہ نے کہا کہ چارلس گھتری نے یہ بھی کہا کہ وہاں یہ بات بھی چل رہی تھی کہ دوبارہ اقتدار میں آکر رانا شمیم کو ہم کوئی بڑا عہدہ دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اس طرف اشارہ ہے کہ یہ سازش ان ملزمان کی جانب سے کی گئی جن کا کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے اور آنے والے دنوں میں مزید انکشافات ہوں گے کہ اس سازش میں اور کون ملوث تھا۔