بارش ، برفباری جاری، خیبر پی کے ، 8 ہلاکتیں لاہور میں چھت گر گئی ، 3 زخمی
لاہور‘ گکھڑ منڈی‘ گوجرانوالہ، اسلام آباد‘ پشاور‘ کوئٹہ‘ مری (نامہ نگار+نمائندگان+ بیورو رپورٹ + خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش اور بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہا۔ پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں دوسرے روز بھی بارش ہوئی۔ جس کی وجہ سے نظام زندگی شدید متاثر ہوا۔ لاہور‘ اسلام آباد، راولپنڈی، چکوال، اٹک، میانوالی، دینہ، ساہیوال، فیصل آباد، منڈی بہائوالدین، جہلم، جڑانوالہ سمیت بیشتر علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ مری میں بھی مسلسل دوسرے روز بھی برفباری ہو ئی۔ بلوچستان کے علاقوں چمن، مستونگ، لورالائی، کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں بھی بارش اور برفباری نے نظام زندگی کو شدید متاثر کیا ہے۔ خیبر پی کے کے اضلاع سوات، کالام، ناران، کاغان سمیت دیگر علاقوں میں برفباری جبکہ پشاور، کامرہ، مردان سمیت دیگر علاقوں میں بارش جاری ہے۔ گلگت بلتستان میں بھی زمین نے سفید چادر اوڑھ لی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق مزید ایک دو روز تک بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری رہے گا۔ لاہور سے نامہ نگار کے مطابق میاں میر کالونی میں بارش کے باعث ایک مکان کی ٹی آر گارڈرز سے بنی بوسیدہ چھت گر گئی۔ جس سے 43 سالہ شاہدہ بی بی اس کی 12 سالہ بیٹی لائبہ اور 19 سالہ بیٹا فیصل ملبے تلے دب کر شدید زخمی ہو گئے۔ جنہیں سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ گکھڑ منڈی،گوجرانوالہ سے نامہ نگار، نمائندہ خصوصی کے مطابق نواحی گاؤں لمبانوالی میں شدید بارشوں کی وجہ سے مکان کی چھت گر گئی۔ کوثر اور دونوں بیٹیاں سمیرا اور بسمہ چھت کے اوپر چڑھ کر مٹی ڈال رہی تھیں کہ بوسیدہ چھت نیچے گر گئی جس کے نیچے آ کر تینوں ماں بیٹیاں زخمی ہو گئیں۔ پشاور سے آئی ا ین پی کے مطابق خیبرپی کے میں بارشوں اور برفباری سے مختلف واقعات میں 8افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہو گئے، بارشوں اور برفباری سے 15 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا اور ایک گھر مکمل تباہ ہوگیا۔ پروونشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے بند سڑکوں کوبحال کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک کی تمام سڑکیں ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی ہیں اور رزمک سے ڈنگین روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا بتانا ہے کہ جنوبی وزیرستان سرحد تک سڑک سے برف ہٹا کرکنٹینرزکے گزرنے کے قابل بنایا جا رہا ہے، ساتھ ہی برف میں پھنسے سیاح اور گاڑیوں کو نکالنے میں بھی مدد کر رہے ہیں۔ پشاور، سوات سے بیورو رپورٹ + نامہ نگار کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر (پی ڈی ایم اے) نے شانگلہ کے متاثرہ علاقے کا دورہ بھی کیا اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ متاثرین کو جلد معاوضہ ادا کیا جائے۔ سوات کے سیاحتی علاقے مالم جبہ کے گاؤں بالاکوٹ ملاپٹے میں کئی روز سے جاری بارش و برفباری کے باعث خستہ حال مکان گرنے سے مکین کھلے آسمان تلے آگئے۔ سوات کے میدانی علاقوں میں بارش اور سیاحتی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری رہا، برفباری کے مناظر دیکھنے کیلئے بڑی تعداد میں سیاح مالم جبہ ، میاندم اور کالام پہنچ گئے ، سیاحوں کی مدد کیلئے ضلعی انتظامیہ پوری طرح الرٹ ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ ناران، بابوسرٹاپ، استور میں ہر طرف برف ہی برف نظر آرہی ہے۔ بالائی علاقوں میں برفباری اور سردی کی وجہ سے لوگ گھروں میں محصور ہوگئے۔ وزبرستان میں برفباری سے بند سڑکیں کھول دی گئیں۔ چمن میں کوژک ٹاپ نے سفید چادراوڑھ لی۔ زیارت میں درجہ حرارت منفی 11، قلات منفی 9 اور کوئٹہ میں منفی 5 ، لاہور، پشاور میں بارش کے بعد ٹھنڈ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کراچی میں سردی کی لہر جمعرات تک رہے گی۔ مری اور گلیات میں ڈیڑھ فٹ سے زیادہ برف پڑنے سے سردی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگیا۔ نتھیاگلی سے مری جانے والی سڑک تین مقامات پر بند ہوگئی۔ سڑک پر برفبانی تودے گرے جس کی وجہ سے سیاحوں کو مری جانے سے روک دیا گیا۔ مری میں بجلی، پانی کی فراہمی بھی معطل ہے جس سے سیاح پریشانی کار شکار ہیں۔این ایچ اے نے کہا ہے کہ وادی زیارت میں رابطہ سڑکیں بحال کر دی گئیں۔ تاہم شدید سردی میں گیس اور بجلی کی سپلائی معطل ہے۔ سردی کے باوجود برف سے ڈھکی کوژک کی پہاڑیوں پر سیاحوں کا رش ہے۔ شمالی بلوچستان کے تمام قومی شاہراہیں رابطہ سڑکیں بحال کر دی گئی ہیں۔