کسی فرد ادارے سے وابستگی نہیں ، فرئض قانون کے مطابق سر انجام دینے پر یقین : چیئر مین نیب
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی موجودہ انتظامیہ کے دور میں نیب کی تاریخ میں پہلی بار نیب کی موثر پیروی کی بدولت ملک بھر کی معزز احتساب عدالتوں نے1405 ملزموں کو سزائیں سنائیں۔ نیب قانون کے مطابق میگا کرپشن، وائٹ کالر کرائم کیسز اور بدعنوانی کے ذریعے اربوں روپے کی لوٹ مار کرنے والوں کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے۔ چیئرمن نیب نے کہا کہ نیب کا کسی فرد، جماعت یا ادارے سے کوئی وابستگی نہیں بلکہ اس کا تعلق ریاست پاکستان سے ہے۔ نیب اپنے فرائض ہمیشہ قانون کے مطابق سرانجام دینے پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کا خاتمہ پوری قوم کی آواز بن چکا ہے کیونکہ بد عنوانی نہ صرف ملک کی ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے بلکہ مستحق لوگوں کو ان کے حقوق کی فرا ہمی میں بھی رکا وٹ بنتی ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے جس کے تحت نیب نے احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل درآمد کو مزید موئثر بنایا ہے۔ جس کے بہترین اور شاندار نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ نیب کے موجودہ انتظامیہ کے دور میں نیب نے پہلی بار بڑی مچھلیوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا ہے۔ اکتوبر 2017 سے دسمبر 2021 تک بدعنوان عناصر سے بالواسطہ اوربلا واسطہ پر 539 ارب روپے برآمد کئے جبکہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک بالواسطہ اور بالواسطہ پر 822 ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کئے ہیں۔ نیب نے بدعنوانی سے نمٹنے اور پاکستان میں جاری سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لیے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے ہیں۔ شکایت کی تصدیق سے لے کر ریفرنس دائر کرنے کے آخری مرحلے تک شفافیت کو ہر صورت برقرار رکھا جاتا ہے۔ نیب دوسروں کے احتساب کے ساتھ خود احتسابی پر پختہ یقین رکھتا ہے۔ نیب بدعنوانی اور بدعنوانی کے میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔