کرونا خطرناک ، 20 اموات ، پیناڈول کی قلت ، پنجاب میں انڈور اجتماعات پر پابندیاں سخت
اسلام آباد‘ لاہور‘ راولپنڈی‘ کراچی، نئی دہلی (خبر نگار + سٹی رپورٹر + اپنے سٹاف رپورٹر سے + نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ + اے پی پی) پاکستان میں کرونا کیسز کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ خطرناک صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 13فیصد ہو گئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 7 ہزار 586 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 20 مریض اس موذی وبا کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس کے مزید 647 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز کی شرح 13 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ پنجاب حکومت نے پنجاب کی عوام کوکرونا وائرس سے بچانے کیلئے صوبہ بھرمیں لاک ڈاؤن سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے نوٹیفیکشن جاری کردیاگیا۔10 فیصد سے زائد پازیٹویٹی شرح والے علاقوں میں پابندیاں سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا یے۔لاہور اور راولپنڈی میں کرونا وائرس کی شرح 10 فیصد سے زائد ہے نوٹیفیکشن پنجاب بھر میں 31 جنوری تک نافذ العمل رہے گا۔ پنجاب بھر میں شادی کی تقریبات پر نافذ پابندیاں 24 جنوری سے 15 فروری تک جاری رہیں گی۔کاروباری سرگرمیاں اور دفتری امور معمول کے مطابق چلیں گے۔ ہر قسم کے انڈور ڈائننگ پر مکمل پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ ہر قسم کے انڈور اجتماعات، شادی کی تقریبات، پر 24 جنوری سے مکمل پابندی عائد کی جا رہی ہے۔ صوبہ بھر میں آوٹ ڈور اجتماعات ،شادی کی تقریبات کی مکمل ویکسینیٹد 300 افراد کی گنجائش کے ساتھ اجازت ہو گی۔ آوٹ ڈور ڈائیننگ کیلئے صرف مکمل ویکسینیٹد افراد کو اجازت ہو گی۔صوبہ بھر کے تمام مزارات، جمز اور سینما گھروں کو 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہو گی۔ہر قسم کی کانٹیکٹ سپورٹس پر مکمل پابندی عائد ہو گی۔ پنجاب بھرمیں ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ 20 جنوری سے 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ریل گاڑی 80 فیصد گنجائش کے ساتھ چل سکے گی۔ مکمل ویکسی نیٹد افراد کے ساتھ کنٹرول ٹورزم کی اجازت ہو گی۔تمام تفریحی مقامات، پولز اور پارکس 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کھلے رہیں گے۔ تعلیمی ادارے 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کی 100 فیصد تعداد کے ساتھ کھلے رہیں گے۔تعلیمی ادارے 12 سال سے کم عمر کے بچوں کے50 فیصد تعداد کے ساتھ متفرق دنوں میں کھلے رہیں گے جبکہ 12 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کی مکمل ویکسی نیشن کروانے کی جامع منصوبہ کی گئی ہے۔ سٹوڈنٹس اور سٹاف میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد راولپنڈی میں مزید دو سکولوں کو سربمہر کیا گیا ہے جن میں ایک بوائز اور ایک گرلز سکول شامل ہیں گورنمنٹ ماڈرن بوائز ہائی سکول، علی آباد اور گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول، مورگاہ کو دس دن کیلئے سربمہر کیا گیا ہے۔ گذشتہ چند روز سے ملک بھر میں پیناڈول‘ پیراسیٹا مول ٹیبلٹس کی قلت ہوگئی تھی، مارکیٹ میں پیناڈال اور پیراسیٹامول کی قلت کے حوالے سے ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی(ڈریپ) کے سی ای او اسدروف نے روزنامہ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں گولیوں کی سپلائی پہنچا دی گئی ہے اگر کسی جگہ قلت ہو تو ڈریپ کو آگاہ کیا جائے فوراً سپلائی فراہم کی جائے گی۔ اسلام آباد کے سرکاری اداروں میں آج پیر سے پہلی سے پانچویں جماعت تک طلبا کو گروپس کی شکل میں سکول آنے کی ہدایت کر دی گئی ہے ،آدھے طلبا ایک دن اور آدھے طلبا دوسرے دن سکول آئیں گے، اس طلبا صرف تین دن سکول آیا کریں گے،وفاقی نظامت تعلیمات(ایف ڈی ای )کے تحت تعلیمی اداروں میں یکم فروری 2022 تک بارہ سال و اس سے اوپرکے طلبا و طالبات کے لئے کرونا ویکسی نیشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ انتظامیہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد نے کہا ہے کہ کووڈ سے متاثرہ سیل کی گئی گلیوں کے باہر خاردار تار لگا دیئے گئے۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر دکانوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔ سیل کی گئی گلیوں کے باہر پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ این سی او سی کی ہدایت پر اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں ٹیسٹنگ کا عمل جاری ہے۔ ڈی ایچ او نے مزید کیسز رپورٹ ہونے پر مراسلہ جاری کر دیا۔ دس مزید تعلیمی ادارے سیل کرنے سے متعلق ڈی سی آفس کو مراسلہ ارسال کر دیا۔ کرونا کیسز میں اضافہ سے کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 41 اعشاریہ تین دو تک پہنچ گئی۔ سندھ بھر سے 3 ہزار 359 جبکہ کراچی سے 2 ہزار 831 کیسز رپورٹ ہوئے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع وسطی کے چار ٹاؤنز گلبرگ‘ نارتھ کراچی‘ لیاقت آباد اور نارتھ ناظم آباد کے مختلف علاقوں اور رہائشی یونٹس میں پانچ فروری تک سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ رہے گا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث گائیڈ لائنز جاری کر دیں۔ این سی او سی نے گائیڈ لائنز میں کہا ہے کہ ایسے افراد جن کا ٹمپریچر 37.5 سینٹی گریڈ یا زائد ہو، کورونا ٹیسٹ مثبت ہو تو گائیڈ لائنز پر عمل پیرا کریں، کرونا کے مریض اور علامات کا شکار افراد 5 دن قرنطینہ کریں۔ گائیڈ لائنز کے مطابق کرونا کے شکار افراد، گھر سے نکلنے میں گریز کریں۔ دوسروں سے جتنا ممکن ہو فاصلہ رکھیں، بیمار ہوں تو گھر پر رہیں، ڈاکٹر سے فون پر بات کریں، فون یا ای میل کے ذریعے دوسروں کے ساتھ رابطے میں رہیں، بخار، کھانسی، سانس لینے میں دشواری تو ڈاکٹرکو بتاہیں، گھر میں سینے میں مسلسل درد، ہونٹ یا چہرہ نیلا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ بھارت میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 3لاکھ 33ہزار533 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 39237264سے تجاوز کر گئی۔ چینی خبر رساں ادارے نے بھارتی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے 525نئی اموات کے بعد بھارت میں اموات کی مجموعی تعداد 4لاکھ 89ہزار 409 تک پہنچ گئی ہے۔