• news

ٹرانسپرنسی درجہ مالی نہیں سیاسی کرپشن سے گرا بلاوجہ کیس التوا پر جج کیخلاف کاروائی ہوگی

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں پاکستان کا درجہ مالی کرپشن نہیں بلکہ سیاسی کرپشن اور قانون کی حکمرانی نہ ہونے کے باعث گرا ہے۔ فواد چودھری نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کیلئے 5 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ دسمبر میں مردم شماری مکمل ہوگی۔ جنوری میں حلقہ بندیاں ہوں گی۔ کرونا سے بچاؤ کیلئے ویکسین بہت ضروری ہے، جن لوگوں نے ویکسین کرائی تھیں وہ نئی لہر سے متاثر نہیں ہوئے۔ اومیکرون کے باوجود کاروبار بند نہیں ہوگا۔ فواد چودھری نے کہا کہ کابینہ نے کریمنل لاء ترامیم کی منظوری دی ہے، جس کے تحت ہر فوجداری کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا، 9 ماہ میں فیصلہ نہ کرنے پر مجسٹریٹ یا جج چیف جسٹس کو وجہ لکھ کر دے گا کہ التوا کیوں ہوا، اگر متعلقہ جج مناسب وجوہات بیان نا کر سکا تو کارروائی ہو گی، پولیس کو ضمانت کی پاور دی جارہی ہے، کریمنل مقدمات میں پلی بارگین کو شامل کررہے ہیں، ایس ایچ او کی تعلیمی قابلیت کم از کم بی اے لازمی ہو گی، پراسیکیوشن کے دائرہ اختیار کو بھی بڑھایا جا رہا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا  تھا کہ کریمنل جسٹس ریفارمز سے رول آف لاء میں بہتری آئے گی، ہائی پروفائل اور اہم مقدمات کی سماعت براہ راست دکھائی جانی چاہیے۔ آصف زرداری کا اومنی کیس، شہباز شریف کا کیس ، عثمان مرزا ، نور مقدم کیس کا ٹرائل براہ راست نشر کیا جائے، عوامی دلچسپی کے مقدمات کا فوری فیصلہ ہونا چاہیے، قانون کی بالادستی میں عدلیہ کا بہت اہم کردار بڑھے گا۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر بھی گفتگو ہوئی۔ دراصل پاکستان کا سکور قانون کی حکمرانی اور سیاسی کرپشن کے باعث نیچے گرا ہے اور فنانشل کرپشن میں اضافہ نہیں ہوا۔ پاکستان میں رول آف لاء پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ ابھی پوری طرح شائع نہیں ہوئی، اس میں فنانشل کرپشن کا ذکر نہیں ہے، ملک میں امیر کیلئے اور غریب کیلئے اور قانون کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مختلف اداروں اور این جی اوز کی رپورٹس کی بنیاد پر یہ رپورٹ بنائی گئی ہے، تمام اداروں نے پاکستان کی رینکنگ کو برقرار رکھا، صرف اکانومسٹ انٹیلی جنس کنٹری یونٹ نے درجہ بندی گرائی ہے، چیک کرلیں اس کا پاکستان میں کون سربراہ ہے، توآپ کو پتہ چل جائے گا کہ کیوں گرایا گیا ہے۔ پولیس اب 40 روز میں چالان جمع کرانے کی پابند ہو گی۔ ٹرانسپرنسی کی پوری رپورٹ آئے گی تو جواب دیں گے۔ عالمی مارکیٹ میں آئل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ مشینری کی 35 فیصد امپورٹ کا مطلب ٹیکسٹائل انڈسٹری گروتھ کرے گی۔ اوورسیز پاکستانی ساڑھے 3 ہزار ارب روپے ملک بھجوا چکے ہیں۔ آئی ٹی ایکسپورٹ میں 48 فیصد اضافہ ہوا۔ اسحاق ڈار کی طرح روپیہ مستحکم نہیں کر رہے۔ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔ تمباکو کاشت کرنے والوں کیلئے بڑا ریلیف ہے۔ تمباکو کی قیمت 245 روپے مقرر کی گئی ہے۔ چلغوزوں پر 45 فیصد ڈیوٹی ختم کی گئی ہے۔ چلغوزے اب مہنگے نہیں ہوں گے۔ فائیو جی لائسنس سے متعلق کمیٹی بنا دی ہے۔ حج اور عمرہ ریگولیشن ایکٹ کی منظوری دی گئی ہے۔مزید براں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کابینہ نے بیرون ملک جانے والے پاکستانی مزدوروں  کی سہولت کے لئے کرونا ٹیسٹ کی فیس کم کرنے کی تجویز  اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کرنے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپرنسی رپورٹ میں پاکستان کا سکور مالی کرپشن کی وجہ سے نہیں بلکہ رول آف لا کی وجہ سے گرا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی مکمل رپورٹ ابھی شائع نہیں ہوئی، اس میں فنانشل کرپشن کا ذکر نہیں ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی نے کابینہ کو معاشی اشاریوں کے حوالے سے تقابلی جائزہ پیش کیا۔ فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی۔ ہم نے اس کے برعکس سٹیٹ بینک کی بہتر پالیسیوں کی بدولت روپے کو اس کی اصل قدر پر مستحکم رکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  کابینہ نے وفاقی وزارت صحت کی سفارش پر عاصم رئوف کو بطور سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ کابینہ نے وزارت سٹیٹ اینڈ فرنٹیئر ریجنز سے متعلقہ رولز آف بزنس میں ترامیم کرنے کی منظوری دی۔ یہ ترامیم سابقہ قبائلی علاقہ جات کے انضمام کے پیش نظر کی گئی ہیں۔ کابینہ نے قومی بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کے مسودے کی منظوری  موخر کر دی ہے،  کابینہ نے وزارت آبی وسائل کی سفارش پر محمد یوسف کو دیامیر بھاشا ڈیم کمپنی کے چیف ایگزیٹو افسر کا اضافی چارج  تین ماہ کے لئے تفویض کرنے کی منظوری دی۔ فیصل شیر جان کو بطور ایگزیکٹو ممبر پیمرا تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ پی ڈی ایم سربراہ اجلاس کے حوالے سے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تیر چلے گا نہ تلوار ان سے، یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں۔ دریں اثناء ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں فواد چودھری نے کہا کوئی نہیں کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں ہر سطح پر کرپشن ختم ہوئی۔ رول آف لاء کے بھی 12 پلرز ہیں دیکھنا ہو گا رپورٹ میں کس پلر پر اعتراض کیا گیا؟۔ پہلی بار پاکستان میں کابینہ کی سطح پر کرپشن سے متعلق نظریہ بدل گیا ہے۔ علیم خان اور سبطین خان پر جب الزام لگا تو انہوں نے مستعفی ہو کر اپنا کیس لڑا۔

ای پیپر-دی نیشن