عمران اسٹیبلشمنٹ کے تعلقات بہت اچھے، اپوزیشن 23 مارچ کو آئے اور ہو: شیخ رشید
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے خطرناک ہونے کا پیغام نا اہل اپوزیشن کو دیا تھا۔ اپوزیشن سے ہونا ہوانا کچھ نہیں۔ عمران خان کو نالائق اپوزیشن ملی ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا مکھی کی طرح عمران خان کو نکال پھینکنے کا بیان مضحکہ خیز ہے۔ اپوزیشن 23 مارچ کو بھی سڑکوں پر ذلیل و خوار ہوگی۔ میں پھر کہہ رہا ہوں وہ حساس دن ہے باز رہیں۔ 23 تاریخ کو اسلام آباد بند ہو گا‘ موبائل فون بھی بند ہوں گے‘ آپ کو خوش آمدید کہیں گے اگر قانون ہاتھ میں نہ لیا۔ انہوں نے یہ بات لیاقت باغ سپورٹس کمپلیکس راولپنڈی میں سوئمنگ پول کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ طور خم بارڈر پر آئی وی ایس مشینیں لگا رہے ہیں۔ ساڑھے تین سال میں اپوزیشن اسمبلی میں بل موشن کے ذریعے شکست نہیں دے سکی۔ 23 مارچ کو شوق سے آجائیں اور ذلیل ہوں، فنانس بل پر بھی آپ کو شکست ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں صدارتی نظام پر تبصرہ نہیں کررہا۔ تین فروری کو وزیر اعظم عمران خان چین جارہے ہیں۔ یقین سے کہتا ہوں کہ وہ ایک ایماندار انسان ہیں۔ نالہ لئی منصوبہ میں زیادہ لوگوں کو بیدخل نہیں کررہے۔ عمران خان کی پاس عوامی طاقت ہے۔ مری میں جو کچھ ہوا اپنی غلطیوں کو مانتے ہیں۔ وزیر داخلہ کا مری میں کوئی کام نہیں لیکن سات سو گاڑیاں نکالیں۔ سات تاریخ کو سعودی وزیر پاکستان آرہے ہیں۔ اپوزیشن سے کہہ رہا ہوں آپ نے سڑکوں کا انتخاب کیا ہے، آپ ذلیل و خوار ہونگے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ اگر اپوزیشن میں سیاسی شعور ہوتا تو وہ جان جاتی کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک ہی صفحے پر، ایک ہی لائن اور لینتھ پر موجود ہیں۔ اگر میڈیا کوریج نہ ہو تو قوم اپوزیشن کے رہنماؤں کے نام تک بھول جائے۔ عمران خان سڑکوں پر آگیا تو واقعی بہت خطرناک ہو گا۔ علاوہ ازیں شیخ رشید احمد سے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان سعودی عرب دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ سعودی وزیر داخلہ کی اگلے مہینے پاکستان آمد کے حوالے سے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ سعودی وزیر داخلہ کی فروری میں پاکستان آمد سے پاک سعودی دو طرفہ تعلقات میں نئی جہت پیدا ہوگی۔ دونوں ملکوں کے درمیان روابط میں وسعت اور تعلقات میں مضبوطی آئے گی۔ امید ہے سعودی وزیر داخلہ کے دورے کے دوران پاک سعودی باہمی معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے جس سے سعودی عرب سے پاکستانی قیدیوں کی جلد واپسی ممکن ہوسکے گی۔ پاکستان اور سعودی عرب دو بھائی ہیں۔ سعودی عرب کے سفیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سیاحت اور تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ سعودی عرب کے عوام پاکستان کے لئے انتہای نیک جذبات رکھتے ہیں۔