سوئی ،بارودی سرنگ دھماکہ سرفراز بگٹی کا کزن،3اہلکار جاں بحق
کوئٹہ (بیورو رپورٹ) ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی میں بارودی سرنگ کا دھماکہ‘ سرفراز بگٹی کا کزن، 2 لیویز اہلکار وں‘امن رضا کار سمیت 4افراد جاں بحق جبکہ 9زخمی ہوگئے۔ لیویز حکام کے مطابق ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے علاقے موندرانی مٹ میں گزشتہ شب نامعلوم افراد نے امن فورس کے کمانڈر نواب دین کی زمینوں پر قائم ٹیوب ویل پر نصب سولر پینل فائرنگ کر کے تباہ کر دئیے تھے جس کے بعد لیویز اور امن فورس کے اہلکار نقصان کا جائزہ لینے کے لئے جمعہ کی صبح جب جائے وقوعہ پر پہنچے تو ایک کمرے میں نصب کی گئی بارودی سرنگ زوردار دھماکے سے پھٹ گئی جس کے نتیجے میں دو لیویز سپاہی فتو خان اور سائیں بخش اور امن فورس کے دو رضا کار دین محمد، خیر اللہ موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ 9افراد سر کار خان، شوکت، جلاف، نواب دین، محمد حنیف، امام دین، بشکو خان، وشو خان زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے والوں میں چار لیویز سپاہی بھی شامل ہیں۔ جبکہ شدید زخمیوں کو رحیم یار خان ریفر کر دیا گیا۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لیکر حملہ آروں کی تلاش شروع کر دی۔ واقعہ پر رد عمل دیتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سینیٹر میر سر فراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ ری پبلیکن آرمی کے دہشت گرد حملے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حملے میں میرے کزن سمیت 4 افراد شہید ہوئے۔ حکومت مذاکرات کے نام پر ہم سے مذاق کر رہی ہے۔ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت سے پوچھتا ہوں کہ کیوں ہمیں دہشت گردوں کے آگے پھینک دیا ہے۔ لوگوں کی مدد کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ دریں اثناء کوئٹہ میں مسلح افراد کی گاڑی پر فائرنگ سے باپ بیٹے سمیت چار افراد جاں بحق ایک زخمی ہو گیا۔ پولیس کے مطابق جمعہ کو کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں غلام سرور اور اسکا بیٹا غلام نبی، محراب خان، مقبول احمد جاں بحق جبکہ سمیع اللہ نا می شخص زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ پرانی دشمنی کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے، مزید کارروائی جاری ہے۔ جبکہ چمن میں دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر چمن نے مولانا فضل الرحمن سے دورہ چمن منسوخ کرنے کی سفارش کر دی ہے۔ جمعہ کو ڈپٹی کمشنر چمن جمعہ داد خان مندوخیل کی جانب سے کمشنر کوئٹہ ڈویژن کے نام لکھے گئے ایک مراسلے میں یکم فروری کو جمعیت علماء اسلام کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے مرکزی صدر مولانا فضل الرحمن کے دورہ چمن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ شب دہشتگردی کے ایک واقعے میں لیویز اہلکار شہید ہوا جس کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے۔ لہٰذ چمن میں دہشتگردی کے خدشات موجود ہیں۔ جمعیت علماء اسلام سے رابطہ کر کے مولانا فضل الرحمن کے دورہ چمن کو منسوخ کر نے کی درخواست کی جائے۔