بلاول لانگ مارچ کا شوق پورا کر لیں،پی پی سینٹ کی طرح نظر ثانی کریگی،شاہ محمود
ملتان (نمائندہ نوائے وقت) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول لانگ مارچ کرنا چاہتے ہیں تو اپنا شوق پوراکریں۔ پیپلز پارٹی نے جس طرح سینٹ میں سٹیٹ بینک بل پر نظر ثانی کی ہے اسی طرح لانگ مارچ کے فیصلے پر بھی نظر ثانی کریگی۔ اگرپی پی نے پنجاب کی طرف لانگ مارچ کیا تو علی زیدی نے بھی سندھ کی طرف لانگ مارچ کی کال دیدی ہے۔ راستے میں کہیں نہ کہیں پنجہ آزمائی ہوگی۔ پی ڈی ایم میں اتحاد نہیں رہا۔ ن لیگ کہہ رہی ہے کہ پیپلز پارٹی نے سٹیٹ بنک بل پر ان کے ساتھ ہاتھ کیا ہے۔گیلانی صاحب کہہ رہے ہیں کہ انہیں رات 12 بجے ایجنڈا ملا۔ یوسف رضا گیلانی اگر چاہتے تو 5 گھنٹے میں اسلام آباد پہنچ سکتے تھے۔ میں اکثر رات کو ملتان سے اسلام آباد سفر کرتا ہوں میں گیلانی صاحب کو پیشکش کرتا ہوں کہ وہ رات کو میرے ساتھ میری گاڑی میں سفر کریں صبح خیریت سے ان کوسینٹ تک پہنچا دونگا۔ یوسف رضا گیلانی جس طرح قائد حزب اختلاف سینٹ منتخب ہوئے تھے وہ ہمارے پاس راز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے گزشتہ روز ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا بھارت کا اصل چہرہ پوری دنیا کے سامنے عیاں ہو چکا ہے۔ ہندوستان کی حکومت ھندوتوا کے نظریہ میں قید ہے۔ وہ آر ایس ایس سوچ سے باہر نہیں آرہے۔ ہندو راشٹر سوچ کے خلاف ہندوستان کے اندر سے آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ پی پی‘ ن لیگ کو صوبہ بنانے میں ہچکچاہٹ کیوں ہے۔ صوبے کیلئے ہم بل پیش کرتے ہیں آئیں اس پر آگے بڑھیں۔جیسے سٹیٹ بینک بل پر پیپلز پارٹی نے ہمارا ساتھ دیا اسی طرح جنوبی پنجاب صوبے پر بھی ہمارے ساتھ دے۔ شہباز شریف اور بلاول کوصوبے بارے خط لکھنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا گیلانی صاحب کو علم نہیں ہے کہ میں نے خط بلاول بھٹو کو لکھا ہے، خط ہمیشہ قیادت کو لکھے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم چار فروری کو چین روانہ ہونگے۔ چین سے اظہار یک جہتی کے لئے چین جارہے ہیں۔ چین ہمارا سٹرٹیجک پارٹنر ہے۔ چین سے مستقبل میں پاک چین تجارت کے فرو غ‘ سی پیک‘ خطے کی صورتحال بالخصوص افغانستان اور کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر بھی بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف عوام کو مضبوط اور موثر بلدیاتی نظام دینا چاہتی ہے اور بلدیاتی انتخابات میں سنجیدہ ھیں اور اختیارات نیچے منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم سندھ کی طرح مسترد شدہ بلدیاتی نظام نہیں دینا چاہتے۔ سندھ کے بلدیاتی نظام پر تمام جماعتیں سراپا احتجاج ہیں۔ اس بل پرسندھ میں پیپلز پارٹی تنہا کھڑی ہے ۔