مری:غیر قانونی تعمیرات پر ہائی کورٹ برہم،ٹورزم پالیسی طلب
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جناب جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سانحہ مری کے حوالے سے دائر دودرخواستوں کی سماعت کی۔ اس موقع پر کمشنر راولپنڈی نے مری میں غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات کی تفصیلی رپورٹ عدالت عالیہ میں جمع کرادیں۔ فاضل بنچ نے مری میں غیر قانونی تعمیرات پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کمشنر سے کیاکہ اگر صورتحال یہی رہی توآئندہ 25 سال بعد مری کے حالات اور بھی خراب ہوں گے جبکہ عدالت نے آئندہ تاریخ پر پنجاب ٹورزم پالیسی ایکٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 7 فروری تک ملتوی کردی۔ گزشتہ روز سماعت کے موقع پر کمشنر، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور سیکرٹری ٹورِزم پنجاب عدالت میں موجود تھے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ مری میں اراضی خریداری اورسیاحت کی کیا پالیسی ہے۔ عدالت نے سیکرٹری سیاحت کو حکم دیا کہ وہ خود کوٹلی ستیاں میں جا کر حالات دیکھیں ہر طرف گندگی کے ڈھیر ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ سیکرٹری سیاحت عوام کو سیاحت سے متعلق آگاہی دیں اور میڈیا کو اس مہم میں شامل کریں۔ عدالت نے پنجاب ٹورزم پالیسی ایکٹ آئندہ تاریخ پرعدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا۔ قبل ازیں سماعت کے دوران کمشنر راولپنڈی نے مری میں غیرقانونی تعمیرات اور تجاوزات کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی جس میں مری میں تجاوزات، بغیر پارکنگ عمارتوں کی تعمیر، ملحقہ شاہراہوں سمیت مری ایکسپریس وے پر زیر تعمیر اور مکمل عمارتوں، ہوٹلوں اپارٹمنٹس کی تفصیلات شامل ہیں۔ رپورٹ میں نئی و پرانی اور زیر تعمیرعمارتوں کے مسمار یا سربمہر (سیل)کی گئی غیر قانونی عمارتوں کی تفصیل بھی دی گئی ہے رضوان الٰہی ایڈووکیٹ اور بابرہ مختار ایڈووکیٹ نے آئین کی آرٹیکل199کے تحت پٹیشن دائر کی تھی جس پرعدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا تھا۔