گیس بحران حکومت کا پیدا کردہ ،نا اہل نے وقت پر ایل این جی نہیں خریدی‘ مراد شاہ
اسلام آباد(وقائع نگار)وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ایک سال عدالت آتے ہو گیا کے پھر نئی تاریخ مل گئی ہے، تھر کول بلاک ون سے کوئلے سے ذخائر دریافت ہوئے ہیں، تھر پارکر سے بجلی پیدا کرکے پورے پاکستان کو فراہم کریں گے،تھرپارکر بھی ترقی کرے گا،گیس کا بحران حکومت کا پیدا کردہ ہے،نا اہل حکومت نے وقت پر ایل این جی نہیں خریدی،گیس کی قلت کے باعث سندھ سب سے زیادہ متاثر ہے، گیس کا بحران تب ہی نکلے گا جب نا اہل نکلیں گے،وہ وقت دور نہیں جب نا اہل حکومت سے چھٹکارا ملے گا ، مراد علی شاہ نے کہاکہ سینیٹ اجلاس میں ن لیگ، اے این پی سمیت دیگر جماعتوں کے ارکان نہیں تھے،رات بارہ بجے بل کو ایجنڈا میں شامل کیا گیا، ایسے بل پوری قوم کو غلام بنا دیتے ہیں،چیئرمین سینیٹ کی جانب سے کاسٹنگ ووٹ استعمال کرنے پر سخت تشویش ہے، چیئرمین سینیٹ نے آئی ایم ایف کی غلامی قبول کرنے کیلئے ووٹ دیا،حکومت ہر چیز پچھلی حکومت پر ڈال دیتی ہے،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے آخری دن بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے حکم جاری کیا ہے،140 اے کے حوالے سے حکم من و عن تسلیم کریں گے،سندھ حکومت کورونا کے حوالے سے این سی او سی کیساتھ ملکر اقدامات کر رہی ہے، کراچی میں کورونا کی شرح کم ہو کر 20فیصد پر آ گئی ہے،کورونا کی موجودہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے ، مراد علی شاہ نے کہاکہ پکڑ دھکڑ سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں،حکومت اپنی نااہلی چھپانے کیلئے پوری قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیتی ہے،اب صدارتی نظام کی طرف رخ موڑا جا رہا ہے،حکومت پیڑول کی قیمت نہ بڑھا کر بجلی کے نرخوں میں اضافہ کرکے عوام کی جیب سے پیسہ نکال رہی ہے، وزیر اعلی سندھ نے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے، اٹھارہویں ترمیم وفاق کو مضبوط بناتی ہے یہ تمام جماعتوں کامتفقہ فیصلہ تھا۔احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی کی عدالت میں زیرسماعت وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ وغیرہ کے خلاف نوری آباد پاورپلانٹ ریفرنس میں شریک ملزمان کی بریت درخواستوں میں نیب سے جواب طلب کرلیاگیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران مراد علی شاہ اور دیگر عدالت پیش ہوئے، نیب پراسیکیوٹر وسیم جاوید نے عدالت کو بتایاکہ شریک ملزم محمد علی کے اثاثوں سے متعلق تفصیلات لی جارہی ہیں اور اب تک ملزم کے صرف ایک بنک اکاؤنٹ کی تفصیلات ملی ہیں، دوران سماعت ریفرنس کے شریک ملزمان عبدالغنی مجید، آغا واصف، نجم الحسنین اور دیگر نے بریت کی درخواستیں دائر کردیں جن پر عدالت نے جواب کیلئے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو حاضری یقینہ بنانے کی ہدایت کردی اور سماعت28 فروری تک کیلئے ملتوی کردی۔