سپریم کورٹ نے نواز شریف جہانگیر ترین کی نااہلی کیخلاف درخواست اعتراض لگا کر واپس کر دی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے نوازشریف اور جہانگیر ترین سمیت دیگر سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست واپس کردی۔ رجسٹرار آفس نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر اعتراضات لگا کر اسے واپس کرتے ہوئے کہا کہ تاحیات نااہلی کے معاملے پر سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بنچ فیصلہ دے چکا ہے۔ یاد رہے کہ 28 جولائی 2017ء کو سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف پاناما لیکس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا۔ اسی سال دسمبر 2017ء میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور اس وقت کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کو بھی فارن فنڈنگ کیس میں نااہل قرار دیا گیا تھا۔سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون نے تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست پر رجسٹرار کے اعترضات پر کہا ہے کہ ساری زندگی اس ادارے میں اعتراضات لگتے رہے ہیں‘ اعتراضات کا جواب دیں گے۔ توقع ہے نئے چیف جسٹس سب چیزوں پر غور کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اعتراضات کو دور کریں گے۔ احسن بھون سے سوال کیا گیا کہ کہا جاتا ہے آپ نواز شریف اور جہانگیر ترین کے پراکسی پٹیشنر ہیں؟۔ احسن بھون نے جواب دیا کہ اٹارنی جنرل صاحب نے حکومت کی نوکری بھی تو کرنی ہے۔