ہائیکورٹ: جائیداد کیلئے والد کو پاگل قرار دینے والے کو 2 لاکھ جرمانہ‘ درخواست مسترد
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے جائیداد کی خاطر سگے باپ کو ذہنی معذور قرار دینے والے بیٹے کی درخواست مسترد کر کے بیٹے کو 2لاکھ روپے جرمانہ والد کو ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے مزید کہا ہے کہ والد اگر جرمانہ کی رقم لینے سے انکار کرے تو یہ رقم شوکت خانم ہسپتال میں جمع کروائی جائے۔ عدالت نے مہر اشرف سمیت دیگر کی درخواست پر 12صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلہ میں لکھا ہے کہ یہ بہت حیران کن ہے کہ دنیاوی فائدے کیلئے بیٹا اس حد تک گر گیا۔ درخواست گزار تین ماہ کے اندر 2لاکھ جرمانہ والد شریف کو ادا کرے۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرا کے رپورٹ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے ذریعے جمع کرانے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور کے علاقہ ملتان روڈ کے رہائشی درخواست گزار مہر اشرف کے والد شریف کو عدالت نے طلب کیا جو کہ بالکل صحت مند تھا اور عدالت کے تمام سوالات کے انتہائی ذہانت سے جواب دیے۔ بیٹی نے عدالت کو بتایا کہ والد نے جائیداد کا کچھ حصہ اس کے نام لگایا تو بیٹے نے والد کو پاگل قرار دینے کی کوشش شروع کردی۔ مہر اشرف سمیت دیگر نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی۔ درخواست گزار نے درخواست میں واضح لکھا کہ والد ذہنی معذور ہے اور بیٹی نے زبردستی حبس بے جا میں رکھا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج دونوں ایشوز پر فیصلہ کرنے کا پابند تھا جس کے لئے عدالت نے والد کا بیان ریکارڈ کیا تاہم عدالت والد کو پاگل قرار دینے والے بیٹے کی درخواست مسترد کرتی ہے۔
بیٹا جرمانہ