• news

تحریک آزادی کشمیر کو بندوق کے زور پر دبانا ممکن نہیں مشعال ملک 

اسلام آباد (انٹرویو:عبدالستار چودھری) ممتاز کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن (پی سی او) کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ وادی میں نئی حلقہ بندیاں کر کے وادی کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ نہتے معصوم کشمیریوں کا قتل عام کر کے حق خود ارادیت کے مطالبے کو دبانے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے لیکن تحریک آزادی کشمیر کو بندوقوں کے زور پر نہیں دبایا جا سکتا۔ روزنامہ نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مشعال ملک نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کئے جانے کے علاوہ کوئی بھی آپشن کشمیریوں کو قبول نہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ کی ملی بھگت سے نئی حلقہ بندیاں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو ان اقدامات سے روکنے کے لئے وزارت خارجہ میں کشمیر لیگل سیل قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان، ملک کی سیاسی جماعتوں اور میڈیا کو آئندہ دس برس کیلئے کشمیر کے لئے ہنگامی پالیسی تشکیل دینی چاہیے اور تمام ایشوز کو پیچھے کر کے مسئلہ کشمیرکے لئے آواز بلند کی جائے، طلبہ و طالبات کو سوشل میڈیا پر ٹرینڈ بنانے چاہئیں۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں جو ڈوزیئر جمع کروایا ہے اس میں بے شار ایسے شواہد موجود ہیں جو جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ ان جرائم پر بھارت کے خلاف  مقدمات قائم کئے جا سکتے ہیں۔ اب اس مسئلے کو عالمی سطح پر اٹھانے کا وقت ہے اور حکومت کو اس ضمن میں ہنگامی بنیادوں پر پالیسی تشکیل دینی چاہیے۔ مشعال ملک کا کہنا تھا کہ پانچ فروری کو ایک دن کے طور پر منانے کی بجائے پاکستانی عوام مسئلہ کمشیر کو اجاگر کرنے کے لئے اپنے لئے اہداف مقرر کریں اور پورا سال بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔
مشعال ملک

ای پیپر-دی نیشن