• news

کرونا سے متعلق سرجیکل سامان 70، بخار کی دوا 40 فیصد مہنگی

لاہور، اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) منی بجٹ میں ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے سرجیکل سامان کی قیمت میں 70 فیصد تک اضافہ ہوا ہے جبکہ طلب میں اضافے سے بخار کی دوا کی قیمت 40 فیصد بڑھ گئی ہے۔ ملک بھر میں کرونا کے لیے استعمال ہونے والی سرجیکل اشیاء 70فیصد تک مہنگی ہوگئیں۔ ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے پی سی آر کٹس، شیلڈ دستانے، ڈسپوز ایبل شوز کور، ایمر جنسی میں مصنوعی سانس دینے والا ایمبو بیگ بھی مہنگا ہو گیا۔ سرجیکل اشیاء خریدنے کے لیے کمپنیوں کو 65 سے 70فیصد تک ٹیکسز ادا کرنا ہوں گے۔ 61 کے قریب سرجیکل اشیاء پر حکومت نے ٹیکس چھوٹ دے رکھی تھی۔ جن سرجیکل اشیاء پر چھوٹ ختم کی گئی ان میں این نائٹی اور سرجیکل ماسک بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مہنگی ہونے والی امپورٹڈ اشیاء میں پی سی آر کٹس، سرنج انفورڈ پمپ، آٹو سرنج، ایکسرے موبائل مشین اور الٹراسائونڈ مشین، الیکٹرک سکشن مشین، فیس شیلڈ سرجیکل دستانے، سٹومک ٹیوب، آئی وی کینولا اور ای سی جی مشین، ڈسپوزیبل شوز کور، آئی ٹی ٹی ٹیوب اور ایمبو بیگ بھی شامل ہیں۔  ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے ادویات کی ذخیرہ اندوزی قابل سزا جرم قرار دیتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے جبکہ شہریوں سے کہا گیا ہے کہ ملک میں پیراسیٹامول گولیوں کی کمی کے باعث پیراسیٹامول گھر میں ذخیرہ نہ کریں۔ ڈریپ کے مطابق پیرا سیٹامول کی دستیابی معمول سے زیادہ مانگ کے باعث دبائو میں ہے۔ لاہور کے بعد اب کراچی اور پشاور میں بھی بخار اور جسم کا درد دور کرنے میں استعمال ہونے والی دوائوں کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ دوسری طرف دوا کے ایک پتے کی قیمت میں 9 روپے (40 فیصد) اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ہول سیل فارما ایسوسی ایشن صدر زبیر میمن نے کہا کہ کراچی میں بھی بخار اور درد کی دوا کم ہوگئی ہے جبکہ ایک پتے کی قیمت 16روپے سے بڑھ کر 25 روپے کر دی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن