چاہتے ہیں الیکشن عمل شفاف ، کسی بھی دباؤ سے پاک ہو : چیف جسٹس
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے خیبرپی کے کے بلدیاتی انتخابات میں لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ میں چیئرمین کی نشست پر الیکشن کمشن کے دوبارہ پولنگ کے حکم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت 8 فروری 2022ء تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے الیکشن کمشن سے ری پولنگ کے حکم کی تفصیلات طلب کر لیں۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ وکیل درخوست گزرا نے موقف اپنایا کہ لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ میں چیئرمین کے الیکشن کے دوران امن و امان کی صورتحال بگڑنے پر الیکشن کمشن کی جانب سے ری پول کا حکم دیا گیا۔ صرف ایک پولنگ سٹیشن پر صفر ووٹ کاسٹ ہوئے باقی تمام پولنگ سٹیشنز پر پولنگ کا عمل نارمل رہا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ خواتین کے پولنگ سٹیشن کے باہر فائرنگ ہوئی اس پر کیا کہیں گے۔ ریٹرننگ افسر کی رپورٹ کے مطابق امن و امان کی صورتحال بہت خراب ہوئی اس لیے ری پول کا حکم دیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی اس پر کیا کہیں گے۔ خواتین خوف و ہراس کے باعث ووٹ کاسٹ کرنے نہیں نکلیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آئینی اور قانونی اداروں کو آزاد اور خودمختار ہونا چاہیے، چاہتے ہیں الیکشن کا عمل شفاف اور کسی بھی دباؤ سے پاک ہو، چاہتے ہیں الیکشن کمشن کے دائرہ اختیار کو واضح کریں۔ الیکشن کمشن کے ڈی جی لاء نے عدالت سے استدعا کی کہ جواب جمع کرانے کے لیے وقت دیا جائے۔ جس پر درخوست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمشن نے 13 فروری کو ری پول کا حکم دے رکھا ہے، کیس کا فیصلہ 13 فروری سے پہلے کرنے کی درخواست ہے۔