بلاول کو لانگ مارچ کیلئے اونٹ اور گھوڑے دے سکتے ہیں:فواد چودھری
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے وزیراعظم کے دورہ چین پر تنقید کی۔ بدقسمتی سے انہیں باہمی اور کثیر الجہتی دوروں کے ہجے تک نہیں معلوم اور وہ خارجہ امور کے ماہر بنے بیٹھے ہیں۔ عمران خان کے خلاف کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ اپوزیشن نے کل دو گھنٹے سر جوڑا، یہ کئی دن بھی سر جوڑ لے، ناکامی اس کا مقدر ہے۔ کل کی محفل میں شہباز شریف اور بلاول صاحب ماتم کناں تھے، مریم نواز بھی اس محفل میں شامل ہوئیں اور ہم پانچ کی سیریز چلی۔ ان کی چیخیں آسمان پر سنائی دے رہی تھیں کہ وزیراعظم کا دورہ چین کتنا کامیاب ہوا ہے۔ اپوزیشن نے پانچ فروری کو ’’یوم یکجہتی چوراں‘‘ ڈیکلیئر کیا۔ انہیں بہت جلد مزید ادویات کی ضرورت ہوگی۔ بلاول بھٹو لانگ مارچ تو دور شارٹ مارچ بھی نہیں کر سکتے۔ لانگ کے لفظ میں جتنے ہجے ہیں اتنے ان کے پاس لوگ بھی نہیں کہ وہ مارچ کر سکیں۔ بلاول کو لانگ مارچ کیلئے گھوڑے اور اونٹ دے سکتے ہیں۔ اتوار کو چین کے دورہ سے وطن واپسی پر نور خان ایئر بیس پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین انتہائی کامیاب رہا۔ ہمارے شمالی علاقے سوئٹزرلینڈ سے بڑے ہیں، یہاں سرمائی کھیلوں کے لئے مواقع موجود ہیں۔ چین بھی سرمائی کھیلوں میں ہماری مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنی چوریوں پر پردہ ڈالنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ یہ علاقائی پارٹیاں ہیں قومی سیاست میں ان کا کوئی کردار نہیں۔ اپوزیشن نے 13 ویں مرتبہ لانگ مارچ کی کال دی ہے۔ جب یہ پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ ڈرائیور اور گارڈز کے علاوئی کوئی دوسرا شخص لانگ مارچ میں موجود ہی نہیں ہوتا۔ اس بار ہم کوشش کریں گے کہ انہیں کچھ لوگ بھی فراہم کر دیں تاکہ انہیں لانگ مارچ میں کوئی تکلیف نہ ہو۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کے گھر جا کر اپنا سرنڈر ڈاکومنٹ سائن کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کا پنجاب میں کوئی سیاسی کردار نہیں ہوگا۔ اسی طرح شریف فیملی نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کا سندھ میں کوئی سیاسی کردار نہیں ہوگا۔ مقصود چپڑاسی کے اکائونٹس میں پیسے اور شہباز شریف کے دیگر اکائونٹس کی تفصیلات سامنے آئیں تو ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی آپس میں محبت بڑھ گئی ہے۔ شہباز شریف اینڈ کمپنی کے اکائونٹس سے منی لانڈرنگ میں وہی طریقہ اختیار کیا گیا جو زرداری نے اومنی گروپ کے ذریعے اختیار کیا تھا۔ جب چوری کے تمام راز ایک جیسے ہوں گے تو ان کی ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ چین نے واضح کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ہیں۔کچھ لوگوں کو چین کے کامیاب دورہ پر تکلیف ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ اگر ہماری حکومت رہی تو ان کی چوری کے پیسے باہر نہیں رہ سکتے۔ وزیراعظم عمران خان کی ازبکستان کے صدر سے بھی ملاقات ہوئی ہے۔ ازبکستان کے صدر مارچ میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سینٹ میں اکثریت ثابت نہیں کر سکی، قومی اسمبلی میں یہ بہت پیچھے ہیں، یہ کچھ نہیں کر پائیں گے، ان کے حالات پتلے ہیں، انہیں مزید دوائیوں کی ضرورت پڑے گی۔ چین کے صدر اور وزیراعظم کو ایک پچ بک تیار کر کے دی ہے، اس پر سیکٹورل فریم ورک بن گیا ہے، ان شاء اللہ اس پر تیزی سے پیشرفت ہوگی۔ چین کو پاکستان کی قیادت اور پاکستان کی قیادت کو چین پر مکمل اعتماد ہے۔