معروف ادیبہ بشری رحمن انتقال کر گئیں
لاہور (لیڈی رپورٹر+ سپیشل رپورٹر) سابق رکن قومی اسمبلی، ممتاز کالم نگار، ڈرامہ نگار ومعروف ناول نگار بشریٰ رحمان لاہور میں77 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ انکے بیٹے حسن نے والدہ کی وفات کی تصدیق کی اور بتایا کہ ان کی والدہ کرونا میں مبتلا اور عرصے سے بیمار تھیں۔ مختلف سیاسی، ادبی و سماجی حلقوں نے ان کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ گارڈن ٹاؤن کے قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ بشریٰ رحمن روزنامہ نوائے وقت میں ’’چادر چاردیواری اور چاندنی‘‘ کے عنوان سے طویل عرصہ تک کالم لکھتی رہیں۔ 29اگست 1944ء کو بہاولپور میں پیدا ہونے والی بشریٰ رحمان کے لکھے ہوئے کئی ناول بھی مقبول ہوئے۔ 2007 میں ادبی خدمات پر انہیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ بشریٰ رحمن نے 1983 میں اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا۔ وہ مجلس شوریٰ پنجاب کی رکن رہیں اور انہیں ’’بلبل پنجاب‘‘ کے خطاب سے نوازا گیا۔ بشریٰ رحمن نے جامعہ پنجاب سے ایم -اے صحافت کی سند حاصل کی تھی۔ انہوں نے پی ٹی وی اور پرائیویٹ پروڈکشن کے لئے کئی ڈرامے بھی لکھے، ان کے ناول اور افسانے خواتین میں بہت مقبول تھے۔ ناولوں افسانوں اور سفر ناموں پر مشتمل انکی 17 سے زائد کتابیں شائع ہوئیں۔ انکی مشہور تصانیف میں چپ (افسانے)، خوبصورت (ناول)، مولانا ابو الکلام آزاد، ایک مطالعہ۔ چاند سے نہ کھیلو۔ لازوال (حصہ اول)،دانا رسوئی، صندل میں سانسیں چلتی ہیں (شاعری)، بے ساختہ،کس موڑ پر ملے ہو (ناول، 2007ئ، اللہ میاں جی، تیرے سنگ در کی تلاش میں (ناول)، پارسا (ناول)، شرمیلی (ناول)، باؤلی بھکارن (1982ء )، ٹک ٹک دیدم ٹوکیو (1989ئ/سفرنامہ)، لگن (ناول)، لازوال (حصہ دوم/،1990ء / ص390/ناول)، درد دیس (سفرنامہ)، بہشت (افسانے)، عشق عشق (افسانے)، ایک آوارہ کی خاطر (ناولٹ)، لالہ صحرائی (ناولٹ)، پے انگ گیسٹ (ناولٹ)، پشیمان (افسانے)، قلم کہانیاں (1988ء افسانے)، بت شکن (1990ء ناولٹ)، پیاسی (ناول)، چارہ گر (ناول) شامل ہیں۔ ان کی شادی لاہور کے صنعتکار میاں عبدالرحمن سے ہوئی تھی۔ سابق رکن قومی اسمبلی بشریٰ رحمان کے انتقال پر حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی سیکرٹری جنرل دردانہ صدیقی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق، ثمینہ سعید، صدر وسطی پنجاب ربیعہ طارق، امور خارجہ ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، صدر لاہور ڈاکٹر زبیدہ جبیں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بشریٰ رحمن کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ بشریٰ رحمن کی ادبی خدمات تادیر یاد رکھی جائیں گی۔ چودھری شجاعت حسین، قائم مقام گورنر پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور وفاقی وزیر آبی وسائل مونس الٰہی‘ زلفی بخاری اور طاہر القادری نے سابق ایم این اے بشریٰ رحمن کے انتقال پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ مسلم لیگی قائدین نے اپنے تعزیتی پیغامات میں کہا بشریٰ رحمن کا خلاء پر نہیں کیا جا سکتا۔ نماز جنازہ میں عزیز و اقارب‘ مجیب الرحمن شامی‘ مجتبیٰ الرحمان‘ باؤ اختر‘ میاں مصباح‘ زعیم قادری و دیگر نے شرکت کی۔