• news

اپوزیشن سیاسی میچورنہ خطرہ،ڈٹ کر کپتان کا دفاع کرینگے:وزرا


لاہور/اسلام آباد/ نوشہرہ (اے پی پی+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی اپنی صفوں میں ابھی تک یکسوئی نہیں، اگر ان کے پاس ووٹ مکمل ہوتے تو یہ حکومت میں ہوتے۔ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے اعلان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا آئینی استحقاق اور مقابلہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے، اپوزیشن نے بارہا کوششیں کیں مگر انہیں پے در پے ناکامیاں ہوئیں،  اب بھی ان کے ووٹ پورے نہیں ہیں ۔ پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی پہلے کی طرح ڈٹ کر اپنے کپتان کا دفاع کریں گے۔ نوشہرہ سے اے پی پی کے مطابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خان خٹک نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد لانے والی مسترد شدہ جماعتیں مسلم لیگ ن‘ پی پی پی سمیت دیگر پارٹیاں بائیس کروڑ عوام کا اعتماد کھو چکی ہیں وہ کیا عدم اعتماد لائیں۔ وزیراعظم عمران خان کی حکومت اپنی جگہ موجود  رہے گی اور اپوزیشن جماعتوں کی ڈرامہ بازی اسی طرح جاری رہے گی وہ مشتاق پراچہ کی بیٹی کی رخصتی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے پرویز خان خٹک نے کہا کہ پاکستان کو پہلی بار ایک ایماندار قیادت ملی ہے جو اپوزیشن جماعتوں کیلئے خطرہ ہے اپوزیشن  جماعتیں کچھ بھی کر لیں  اب ان کو رعایت نہیں ملے گی اور احتساب کے ذریعے ان سے ایک ایک پائی وصول کی جائیگی اپوزیشن کی پرکھیاں اڑ رہی ہے ان کے پاس نہ تو کوئی ایجنڈا ہے اور نہ ہی وہ اس ملک کے عوام کی بہتری چاہتی ہے وہ صرف اور صرف نواز شریف اور آصف علی زرداری کے مقدمات ختم کرنے کیلئے ساری جدوجہد کر رہی ہے۔ وفاقی  وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ اب تک اپوزیشن چار مارچ کر چکی ہے یہ 1300 سے زائد بار حکومت گرانے کی کوشش کر چکے پاکستان کے  معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں مولانا فضل الرحمن پہلے لانگ مارچ میں کہتے تھے ادارے ایک پیج پر نہیں رہے مریم نواز‘ بلاول بھٹو یہی کہتے رہے حکومت چلی جائے گی یہ وہی باتیں کر رہے ہیں جو پہلے لانگ مارچ ہی کر رہے تھے نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو میچور ہونے میں وقت لگے گا۔ اداروں  اور وزیراعظم کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے ایسے مثالی تعلقات پہلے نہیں تھے نواز شریف کے بیرون ملک جانے پر اختلاف کیا تھا نواز شریف کسی ڈیل کے بغیر واپس نہیں آئیں گے۔   اے پی پی کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کرپشن کے خاتمہ کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں پورا معاشرہ اس جنگ میں وزیراعظم کا ساتھ دے اپوزیشن حکومت کیخلاف عدم اعتماد  لانے سے پہلے اپنے بندے تو پورے کر لے قاون کا مذاق اڑانے والوں کیخلاف جب کوئی کارروائی شروع ہوتی ہے تو وہ التوا کے پیچھے چھپ جاتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز گورنر ہاؤس لاہور میں ملک بھر سے آئے پی ایف یو جے کے ممبران سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے تقریر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سارا خاندان چوری کرکے باہر چلا جائے تو ان کو جواب تو دینا ہی پڑے گا زرداری شہباز شریف ملاقات صرف اپنے مفادات کیلئے ہے چودھری برادران سے اپوزیشن کی ملاقاتوں کے حوالے سے فرخ حبیب نے کہا کہ یہ وہاں سے روٹی شوٹی کھائیں ملاقات کرنے میں یہ آزاد ہیں جبکہ حکومت کو اپنے اتحادیوں سے کوئی خطرہ نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ آئی ٹی این ای کے چیئرمین کی تقرری ایک ہفتہ کے اندر کر دی جائے گی انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن میں فرق محسوس کرنا چاہئے۔ وزیر ملکت نے کہا کہ صحافیوں کو صحت کارڈ دینے کے علاوہ کامیاب جوان پروگرام میں بھی شامل کریں گے پاکستان کامیاب پروگرام بھی آ رہا ہے اس میں بھی صحافیوں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں گے تقریب میں بلوچستان سے آئے ہوئے صحافیوں کے وزیر مملکت کو بلوچی کے اجرک اور ٹوپی پہنائی۔ لاہور سے اے پی پی کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ جنہوں نے ایک دوسرے کا پیٹ پھاڑنا تھا وہ اکٹھے ہو گئے ہیں۔ کرپٹ اشرافیہ مل کر بھی عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس میں کیا۔ ملک مقصود، عبدالجبار اور تیرہ لوگ جن کے نام پر لوٹ مار ہوئی ان کے بیانات ایف۔ ائی۔ اے کے پاس موجود ہیں۔ جس پرشہباز شریف کو ایک خصوصی تمغہ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے جو کچھ بھی کریں گے یہ ہمیں طاقتور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک گھنٹہ رہے یا دس سال شہباز شریف اور دوسرے چوروں کے دن گنے جا چکے۔ یہ فرد جرم سے بچنے کے لئے عدم اعتماد لانے جا رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن