مخالفت کرنیوالے بھی اب عدم اعتماد پر رضا مندہیں:بلاول
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے 17 ممبران کے ساتھ اسمبلی میں اپوزیشن کی تھی جب محترمہ کے اسمبلی میں 17 ممبران تھے تب بھی کہا گیا تھا کہ پی پی ختم ہو چکی ہے محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے 17 ممبران کے ذریعے اس وقت کے وزیراعظم کو امیر المومنین بننے سے روکا پی ٹی آئی کے منشور میں تھا کہ جنوبی پنجاب صوبہ 90 دنوں میں بنایا جائے گا جنوبی پنجاب کے عوام صوبے کا مطالبہ کر رہے ہیں سیکرٹریٹ کا نہیں پی ٹی آئی نے جنوبی پنجاب صوبے کیلئے محاذ بنایا اور ان لوگوں کو ہی سرٹیفکیٹ بانٹے جا رہے ہیں وزیراعظم کی طرف سے جنوبی پنجاب صوبے کیلئے سنجیدگی نظر نہیں آئی آصف علی زرداری، آصفہ بھٹو زرداری اور میں ملکر محنت کر رہے ہیں ملک بھر میں دورے کر رہے ہیں اور منشور لیکر جا رہے ہیں حکومت کو جمہوری طریقے سے ہٹانا چاہئے ہمارے پاس حکومت کے خلاف عدم اعتماد کا ہتھیار ہے سٹیٹ بنک بل کی منظوری چیئرمین سینٹ کی دھاندلی سے ہوئی چیئرمین سینٹ نے جانبداری دکھائی ہم اس کو عدالت میں چیلنج کریں گے خوشی کی بات ہے جو لوگ پہلے عدم اعتماد پر نہیں مان رہے تھے اب مان گئے ہیں امید ہے اور جماعتیں بھی تحریک عدم اعتماد پر آئیں گی۔ لانگ مارچ کا مقصد حکومتی ممبران اور اتحادیوں پر دباؤ ڈالنا ہے ان کے علاقوں سے مارچ گزرے گا۔