پاکستان کی جی ڈی پی میں تجارت کا تناسب بہت کم، صورتحال مایوس کن نہیں: ایشیائی بنک
لاہور +اسلام آباد(خصوصی رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ)ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے مطابق پاکستان کی مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں تجارت کی شرح دنیا کے کم تناسب میں شامل ہے، جو مجموعی جی ڈی پی کا صرف 30 فیصد ہے۔ تاہم بینک کے مطابق اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ مکمل تباہ کن اور مایوس کن صورتحال ہے، ملک میں بہتری کی بہت گنجائش موجود ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت اور تجارت سے متعلق اپنی رپورٹ میں اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ اپنی نمو کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اپنی معیشت کو تجارت کے لیے مزید کھولنے کی حکمت عملی اپنا سکتا ہے۔ رپورٹ نشاندہی کرتی ہے کہ ملک کا موجودہ طرز معیشت اس وقت امریکا، یورپ اور چین کے جیسا ہے، جو ٹیکسٹائل کے شعبے میں خاصیت رکھتا ہے البتہ اس کی کچھ زرعی مصنوعات مشرق وسطیٰ کو فروخت کی جاتی ہیں۔ اے ڈی بی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی زیادہ تر برآمدی مصنوعات ٹیکسٹائل گروپنگ کے تحت آتی ہیں، برآمد کے ارتکاز کے رسمی اقدامات اشارہ کرتے ہیں کہ پاکستان کی برآمدات نسبتاً زیادہ انواع و اقسام کی ہیں۔ رپورٹ میں سال 2019 سے 2020 تک کے اعداد و شمار کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ کرونا وبا کے باعث ایک غیر معمولی سال تھا۔ رپورٹ میں پاکستان کی معاشی کشادگی کا موازنہ دوسرے ممالک سے کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان معاشی سرگرمیوں کے لیے کھلے پن کے لحاظ سے بھارت اور بنگلہ دیش سے کم، جبکہ ایتھوپیا، برازیل اور سوڈان سے زیادہ کھلا ہے۔