مشرف کے اثاثوں کی تحقیقات ایک ماہ میں مکمل کی جائے: جسٹس اطہر
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے پرویز مشرف کے اثاثوں کی تحقیقات کے معاملہ میں احتساب بیورو کو ایک ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔ نیب کی طرف سے مشرف کے خلاف کرپشن انکوائری پر جواب جمع کرا دیا گیا اور کہا گیا کہ پرویز مشرف اور اہلخانہ کے تمام اکاونٹس، اثاثہ جات کا ریکارڈ حاصل کر لیا۔ پرویز مشرف کی بیرون ملک 2 پراپرٹیز اور2 فارن اکائونٹس کا سراغ لگایا، عدالتی احکامات کی روشنی میں مشرف کے خلاف مارچ 2018ء میں انکوائری شروع کی۔ پرویز مشرف کو انکوائری میں شامل تفتیش کیا، سوالنامہ دیا، پرویز مشرف کے جواب کے مطابق وہ شدید بیمار اور جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ چئیرمین نیب نے کوئی توہین عدالت نہیں کی۔ درخواست خارج کی جائے، چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف کب تک انکوائری مکمل ہو سکتی ہے؟، نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ایک مہینے تک ہم رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کر دیں گے۔ پرویز مشرف کی کل 29 جائیدادوں کی انکوائری جاری ہے۔