توہین قرآن کے الزام پر کسی انسان کا قتل جائز نہیں: جامعہ نعیمیہ کا فتویٰ
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جامعہ نعیمیہ توہین مذہب کے متعلق اہم شرعی فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین قرآن کا الزام لگا کر کسی انسان کا قتل جائز نہیں۔ خود سے قانون کو ہاتھ میںلے کر ایسے گھناؤنے فعل کرنے کی اسلام میں قطعاً اجازت نہیں۔ قوانین کی پاسداری میں معاشرہ کا امن اور انسانی زندگی کا تحفظ ہے۔ تلمبہ میں ذہنی معذور (پاگل) شخص کو توہین قرآن کے الزام میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ جو افراد اس قتل میں ملوث پائے گئے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کا سدباب ہو۔ ڈاکٹر مفتی راغب حسین نعیمی نے جید مفتیان کرام اور علماء کرام کے ساتھ کانفرنس میں شرعی فتویٰ کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس میں مفتی محمد رمضان سیالوی (خطیب مسجد داتا دربار و صوبائی خطیب محکمہ اوقاف پنجاب)، مولانا محمد علی نقشبندی، مفتی محمد عمران حنفی، مولانا طاہر شہزاد‘ مولانا عبداللہ ثاقب، مولانا قاضی عبدالغفار و دیگر مفتیان کرام بھی موجود تھے۔ علامہ ڈاکٹر مفتی راغب حسین نعیمی نے فتویٰ جاری کرتے ہوئے کہاکہ توہین قرآن کا الزام لگا کر کسی انسان کا قتل جائز نہیں۔ کسی مؤمن کو ناحق قتل کرنا انتہائی سنگین جرم ہے قرآن و حدیث میں اس پر سخت وعیدات آئی ہیں۔