تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعتوں میں بے اعتمادی سب سے بڑی رکاوٹ
تجزیہ:محمد اکرم چودھری
عوام کو حکومت پر اعتماد نہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں پایا جانے والا عدم اعتماد تحریک عدم اعتماد کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ گوکہ اس وقت جتنی مہنگائی ہے اور عام آدمی کے لیے زندگی جتنی مشکل ہو چکی ہے، حکومت کے غلط فیصلوں سے، حکمران جماعت کے پچاس فیصد سے زائد ارکان اسمبلی اپنی ہی حکومت سے ناراض ہیں، یہ حالات تحریک عدم اعتماد کے لیے نہایت موزوں ہیں لیکن جنہوں نے اسمبلی میں یہ تحریک پیش کرنی ہے انہیں ایک دوسرے پر ہی اعتماد نہیں ہے۔ ملک کو مالی بحران کا سامنا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جن لوگوں کی وجہ سے آج ملک کو مالی بحران کا سامنا ہے وہ تمام خرابیوں کا ذمہ دار موجودہ حکومت کو قرار دے رہے ہیں۔ جب ہم ملک کی مالی مشکلات کا ذکر کرتے ہیں تو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ تحریک انصاف کی وجہ سے وہ مشکلات اگلے مرحلے میں داخل ہوئی ہیں۔ اس لیے کسی ایک کو ذمہ دار قرار دینا مسئلے کا حل نہیں ہے نہ ہی کسی ایک کو ذمہ دار قرار دے کر مسائل سے منہ موڑا جا سکتا ہے، نہ ہی حقیقت بدلی جا سکتی ہے۔ یہ اپوزیشن بھی ذاتی مفادات کے لیے مصروف عمل ہے، اگر اس اپوزیشن میں اتحاد ہوتا اور ان کے اراکین ملک و قوم سے اتنے مخلص ہوتے تو کیوں قانون سازی میں حکومت کو کامیابی حاصل ہوتی۔ یہ سب مل کر آگے بڑھ رہے ہیں، یہ ہمیشہ ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کے نزدیک ملک و قوم کے مفاد کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ آج اس وقت بھی جب پیٹرولیم مصنوعات، بجلی اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ ہو چکا ہے اپوزیشن تحریک عدم اعتماد کے حوالے ابہام کا شکار ہے یا غیر یقینی صورتحال سے گزر رہی ہے تو پھر کسی کے لیے بھی اس اپوزیشن کی سیاست کو سمجھنے میں مشکل نہیں ہونی چاہیے۔ بالکل اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو بھی صرف ایسے مشکل وقت میں اتحادیوں کی یاد آتی ہے حالانکہ سب سے بڑا اتحادی اس ملک کا ووٹر ہے۔ جب آپ ووٹر کا اعتماد کھو دیں اس کے بعد کسی اتحادی کے اعتماد کی کوئی وقعت نہیں رہتی۔ اب کسی کو جمہوریت میں اپوزیشن نظر آتی ہے تو کوئی اپوزیشن کو خطرہ مول لینے کا مشورہ دے رہا ہے۔ اگر آپ متحد ہیں اور اپنے لوگوں پر اور آپکے لوگ آپ پر یقین رکھتے ہیں تو پھر نمبر گیم کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کا کیوں سامنا ہے۔ ہمت کریں آگے بڑھیں، جس طرح تحریک انصاف کے اراکینِ اسمبلی اپنی جماعت سے خفا ہیں کیونکہ ان کے پاس اپنے حلقوں میں جانے کے لیے کچھ نہیں ہے، شاید اسی طرح پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کے لیے اپوزیشن کے پلے بھی کچھ نہیں ہے۔
اپوزیشن بے اعتمادی