iسروسز ہسپتال میں نوجوان کی ہلاکت، ینگ ڈاکٹرز کا سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر دفتر پر دھاوا
لاہور (نیوز رپورٹر) سروسز ہسپتال میں نوجوان حامد کی ہلاکت پر مبینہ غفلت کے واقعہ پر ینگ ڈاکٹرز نے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کے دفتر پر دھاوا بول دیا، جس سے انتظامی معاملات میں شدید خلل پڑا، پولیس نے پہنچ کر حالات قابو میں کیے۔ وزیراعلیٰ نے نوٹس لیکر سیکرٹری صحت پنجاب سے دفتر میں دھاوا بولنے سمیت دیگر اقدامات کی تفصیلات کی رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے متعلقہ حکام کو ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کی کی ہدایت دیتے ہوئے مزید احکامات بھی جاری کیے۔ تفصیلات کے مطابق چند ہفتے قبل سروسز ہسپتال کی ایمرجنسی میں ایک نوجوان حامد ہلاک ہوگیا تھا، جس پر محکمہ صحت پنجاب نے ایکشن بھی لیا، اس کے لئے ایک انکوائری کمیٹی قائم کردی تھی جس میں ابتدائی طور پر متعدد ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی تھی۔ جس کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کے دفتر پر دھاوا بول دیا، جس کا مقصد انکوائری پر اثر انداز ہونا اور دبائو ڈالنا تھا کہ انکوائری کمیٹی میں جن ڈاکٹرز پر الزامات لگ رہے ان کو پس پشت ڈال دیا جائے۔ اس سلسلے میں ینگ ڈاکٹرز نے گزشتہ روز دھاوا بول دیا۔ اس اقدام کے بعد دفتر میں کام کرنے والے ملازمین اور افسروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ متعدد ملازمین اپنی جانیں بچانے کے لئے دفتر اور اپنی سیٹیں چھوڑ کر بھاگ گئے۔ محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز نے محکمانہ کارروائی کو تبدیل کرانے کے لیے ہنگامہ آرائی کی جو خلاف قانون ہے۔
دھاوا