زرداری، فضل الرحمن ملاقات، پی ٹی آئی ناراض ارکان کو اعتماد میں لینے پر اتفاق
اسلام آباد‘ لاہور (رانا فرحان اسلم/خبر نگار‘ نیوز رپورٹر‘ خصوصی نامہ نگار) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سابق صدر آصف علی زرداری کیساتھ اسلام آباد میں اہم ملاقات ہوئی سابق صدر آصف علی زرداری نے امیر جے یو آئی کو پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت دی اور دونوں رہنماؤں نے تحریک عدم اعتماد کیلئے مکمل ہوم ورک اور سو فیصد کامیابی کو یقینی بنانے کے بعد میدان عمل میں اترنے پر اتفاق کیا ملاقات میں قومی اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود‘ اکرم خان درانی اور دیگر بھی موجود تھے جبکہ آصف علی زرداری کے ہمراہ پیپلزپارٹی کاکوئی مرکزی رہنما موجود نہیں تھا ایمبیسی روڈ پر واقع مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر سابق صدر آصف علی زرداری پہنچے تو مولانا فضل الرحمن نے اکرم درانی اور مولانا اسعد محمود کے ہمراہ انکا استقبال کیا۔ مولانا اسعد محمود کی بیٹی نے زرداری کو گلدستہ پیش کیا۔ عشائیے سے قبل مولانا اور آصف علی زرداری کی ملاقات ہوئی جس میں سیاسی حالات تحریک عدم اعتماد سمیت تمام امور پر مشاورت ہوئی سابق صدر نے مولانا فضل الرحمن اور پی ڈی ایم کا حصہ دیگر اپوزیشن جماعتوں کو پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ میں شرکت کی دعوت بھی دی جس پر مولانا فضل الرحمن نے جمعیت علماء اسلام کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس اور پی ڈی ایم کا حصہ دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلے کا عندیہ دیا۔ ذرائع کے مطابق ملاقات انتہائی اہم اور تحریک عدم اعتماد کی جانب پیش رفت ہے جس میں مرکزی قائدین کی ون آن ون مشاورت ہوئی۔ دوسری طرف وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے حوالے سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف بھی آج لاہور میں سابق صدر آصف علی زرداری کیساتھ بلاول ہاؤس لاہور میں اہم نوعیت کی ملاقات کرینگے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ‘ اپوزیشن لیڈر اور ان کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔ ملاقات کے دوران سیاسی صورتحال‘ عدم اعتماد کی تحریک پر پیشرفت بارے بت چیت ہو گی جبکہ دونوں رہنما ملاقات میں حکومت مخالف لائحہ عمل کو حتمی شکل دیں گے۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لئے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے ناراض اراکین کو اعتماد میں لینے پر بھی اتفاق کیا گیاپی ڈی ایم اور پی پی کے درمیان فاصلوں پر گلے شکوے بھی ہوئے۔ جے یو آئی کے ساتھ تعلق اور روابط بڑھانے پر بھی دوطرفہ مکمل اتفاق کیا گیا پی ٹی آئی کے ناراض جہانگیر ترین گروپ سے بھی رابطوں اور ساتھ ملانے پرتفصیلی گفتگو کی گئی۔ ذرائع کے مطابق پی پی کیجانب سے پیش کش کی گئی کہ ان ہاوس تبدیلی ،عدم اعتماد کی تحریک پر پی پی پیش پیش رہے گی حکومتی اتحادیوں سے ملاقاتوں پر بھی ایک دوسرے کو اعتماد میں لیا گیاملاقات میں ق لیگ اور جہانگیر ترین گروپ بھی زیر بحث رہا پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کے لانگ مارچ پر بھی بات چیت ہوئی۔ اعلامیہ کے مطابق زرداری‘ فضل الرحمنٰ ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال پر مشاورت ہوئی اور تحریک عدم اعتماد سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نا اہل اور نا لائق حکمرانوں کے جانے کا وقت آگیا ہے مہنگائی اور بے روزگاری سے لوگ تنگ آگئے ہیں، سلیکٹڈ حکومت عوام میں اپنا اعتماد کھو چکی ہے اپوزیشن اس بار تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیکر میدان میں اترے گی۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ عوام کی نظریں اپوزیشن کی طرف ہے حکومت کے اتحادی بھی حکومت سے تنگ آچکے ہیں، آصف علی زرداری نے کہا کہ اپوزیشن کی تیاری مکمل ہے۔ حکومتی ارکان بھی رابطوں میں ہیں۔ آصف علی زرادری 24 فروری تین بجے امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے منصورہ میں ملاقات کریں گے۔ مرکزی رہنما قیصر شریف کے مطابق آصف زرداری کے وفد میں سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی‘ راجہ پرویز اشرف اور سید حسن مرتضی بھی شامل ہوں گے۔ بتایا گیا ہے کہ آصف علی زرداری وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں سراج الحق سے تعاون مانگیں گے۔