پنشن اور میڈیکل الائونس میں اضافہ کیا جائے
مکرمیٖ! 2010ء سے لیکر اب تک تمام حکومتوں نے حاضر سروس ملازمین کو تنخواہوں میں سالانہ ترقیوں کے علاوہ 50% اضافہ سے لیکر 35% تک مہنگائی الائونس دیا مگر پنشنرز کو 10% مہنگائی الائونس دپنے پر ہی اکتفا کیا۔ اس واضح ناانصافی کے ازالہ کیلئے جب بھی حکومتوں کی توجہ مبذول کرائی تو انہوں نے ہر دفعہ سردمہری سے کام لیا اور اس مظلوم و مفلوک طبقہ کو ہر قسم کی مراعات سے محروم رکھا۔ پے اینڈ پنشن کمشن کے ذمہ داران کی توجہ ان ناانصافیوں کی طرف مبذول کرائی گئی اور مطالبہ کیا کہ نہ صرف پنشن میں 50 فیصد اضافہ کیا جائے بلکہ میڈیکل الائونس جو پہلے ہی چند ہزار روپے پر مشتمل ہے‘ اس میں گزشتہ سال سال سے کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ یہ انتہائی تشویشناک امر ہے۔ ایک پنشنر سے بوقت ریٹائرمنٹ تمام مراعات واپس لے لی جاتی ہیں۔ فقط معمولی پنشن کے اسی پنشن میں بچوںکے تعلیمی اخراجات و شادی بیاہ کے معاملات و دیگر سماجی امور نمٹانے پڑتے ہیں۔ مگر مادر وطن میں صورتحال بالکل مختلف ہے۔ یہاںان بزرگ شہریوں کو ملکی اثاثہ سمجھنے کی بجائے بوجھ سمجھا جاتا ہے۔ لہٰذا وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان و چیئرمین پے اینڈ پنشن کمشن پاکستان سے استدعا ہے کہ اس مفلوک الحال طبقہ کے حال پر رحم کھاتے ہوئے ان کی پنشنوں و میڈیکل الائونس میں خاطرخواہ اضافہ کرکے ان کی دعائیں لیں۔ (ثناء اللہ ،بشیر سیال، قاضی لطیف، گوجرانوالہ)